مولانا کا خواتین سے متعلق اخلاقیات سے عاری متنازعہ بیان ان کے گلے پڑگیا

جمیعت علمائے  اسلام (جے یو آئی ف ) کے  امیر مولانا فضل الرحمان کا تحریک انصاف  کے کارکنان خصوصاً خواتین سے متعلق نازیبا گفتگو ملک بھر میں تنقید کا نشانہ بن گئی، معاشرے کے با شعور افراد نے انہیں  کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور گفتگو بہتر کرنے کیلئے مشورے دیئے تاہم  پی ڈی ایم کے حامیوں نے متنازع بیانات پر جواز پیش کرنے شروع کردئیے

جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف ) کے امیرمولانا فضل الرحمان کی ایک جلسے میں مخالف سیاسی جماعت تحریک انصاف کے کارکنان خصوصاً  خواتین سے متعلق نازیبا گفتگو پرملک بھر  میں ان پر تنقید  کی جارہی ہے ۔

حکران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ  اور امیر جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان کی ایک جلسے میں پاکستان تحریک انصاف کی خواتین سے متعلق اخلاقیات سے عاری گفتگو کو ملک بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

مولانا فضل الرحمان کی گورنر ہاؤس مسجد میں نمازجمعہ کی امامت سوالات کی زد آگئی

امیر جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان کے نازیبا الفاظ پر مشتمل  گفتگو کا کلپ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔ پی ڈی ایم سربراہ کی اخلاقیات سے عاری  گفتگو نے دونوں سیاسی جماعتوں کو مدمقابل لا کھڑا کردیا ہے ۔

اپنے متنازعہ بیان میں امیر جے یو آئی ف نے با لواسطہ تحریک انصاف کے کارکنان خصوصاً خو اتین کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ نعوذباللہ  ایسے لوگ ہیں کہ کہتے ہیں اگر یہ ہماری ماں سے زنا بھی کرے تب بھی اس کو ووٹ دیں گے ۔

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ نے پی ٹی آئی کی خواتین کو نشانے پر لیتے ہوئے ان سے متعلق نازیبا کلمات ادا کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی نوجوان لڑکیاں جو کہتی ہیں میرا جی چاہتا ہے کہ وہ کسی وقت میرے بیڈروم میں آجائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی جانب سے ایسا معاشرہ تشکیل دیا جارہا ہے۔ یہ اخلاقیات  سکھائی جارہی ہیں۔ نوجوان نسل کو اس طرح  گمراہ کیا جا رہا ہے اور یہ کہتے ہیں خاموشی اختیار کی جائے۔ کیا ہم خاموش رہیں۔؟۔

امیر جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان کے متنازعہ بیان نے جہاں ان کی مخالف سیاسی پارٹی تحریک انصاف غم و غصے کی تصویر بنی نظر آتی ہے وہیں سیاسی و سماجی اور صحافتی حلقوں نے بھی مولانا کے بیان پر تنقید کی ہے ۔

ٹی وی اینکر عمران ریاض نے کہا کہ خود کو عالم دین کہنے والا یہ شخص نفرت، جھوٹ اور بہتان کا چلتا پھرتا نمونا۔ مولانا فضل الرحمان  سیاست کے لیے بے شرمی کی آخری حد سے بھی تجاوز کرگئے ۔

حکران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ کے اخلاق سے عاری بیان پر تحریک انصاف کے کارکن بھی اخلاقیات  کی قید سے آزاد ہوکر  مولانا فضل الرحمان پر کڑی تنقید کی نشتر چلاتے رہے ۔

جمیعت علمائے  اسلام کے امیر کے بیان پر تحریک انصاف کے کارکنان اور دیگر شخصیات کی جانب سے  کڑی تنقید کے بعد پی ڈی ایم کے حامیوں نے متنازع بیانات پر جواز پیش کرنے شروع کردئیے۔

متعلقہ تحاریر