وزیردفاع ملایعقوب نے حنا ربانی کھر سے ملاقات سے انکار کردیا، افغان میڈیا کادعویٰ

حنا ربانی کھر گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر وفد کے ہمراہ کابل پہنچی تھیں۔ حنا ربانی کھر نے افغان وزیرخارجہ، ڈپٹی وزیراعظم، وزیرتجارت اور دیگر سے ملاقاتیں کی تھیں

افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے وزیردفاع اور طالبان کے بانی امیر ملاعمر کے فرزند ملایعقوب نے پاکستانی وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات سے انکار کردیا۔

حنا ربانی کھر گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر وفد کے ہمراہ کابل پہنچی تھیں۔ افغانستان کے وزیراقتصادی امور عبداللطیف نے پاکستانی وفد کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

کالعدم ٹی ٹی پی کی پاکستان پر حملوں کی دھمکی، حنا ربانی کھر کابل پہنچ گئیں

طالبان نے ملا عمر کی قبر افشاں کرکے زیارت کیلیے کھول دی

افغانستان کے نشریاتی ادارے افغانستان انٹرنیشنل نے ایک ٹوئٹ میں ملا یعقوب اور حنا ربانی کھر کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے قابل اعتماد  ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ   طالبان کے وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے   نائب وزیر خارجہ حنا ربانی سے ملاقات کی پاکستان کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

ان ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے نے ملا یعقوب سے کہا  تھا کہ وہ حنا  ربانی  کھر کے ساتھ سیکیورٹی کے معاملات اور دو طرفہ تعلقات پر بات کریں۔کئی پاکستانی صحافیوں نے اس خبر کو شیئر  کیا ہے۔

تاہم افغان ٹوئٹر صارفین نے خبر کی صداقت پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے اسے من گھڑت قرار دیدیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ یہ ایک بے معنی اور نامکمل خبر ہے، حنا ربانی وزارت دفاع کی نہیں وزارت خارجہ کی  وزیر ہیں اور یہ ملاقاتیں سفر کے دوران نہیں بلکہ پہلے سے طے کی جاتی ہیں،  ملا یعقوب کی حنا ربانی کھر سے ملاقات کا جواز نہیں بنتا ۔ایک اور صارف نے لکھا کہ وزیرخارجہ سے وزیردفاع  کیوں ملاقات کرے گا؟

پاک افغان یوتھ فورم کے شریک بانی سلمان جاوید نے بھی خبر کو جعلی قراردیا۔انہوں نے  لکھا کہ یہ جعلی خبر ہے۔ ایجنڈے اور میٹنگ پر پہلے ہی غور و خوض کیا گیا تھا اور پہلے ہی اعلان کیا گیا تھا۔ خارجہ امورکی ایک وزیر مملکت کے پاس بھی وزیر دفاع سے بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اگر ایسی کوئی درخواست کرنا ہوتی تو سراج حقانی سے کی جاتی  جنہیں ٹی ٹی پی کے معاملے سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

دریں اثنا وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے گزشتہ روز کابل میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔اس موقع پر دوطرفہ تعلقات، تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون ،عوامی روابط اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر مملکت نے افغان ڈپٹی وزیرِ اعظم عبدالسلام حنفی سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پر وزیرکان کنی و پٹرولیم شہاب الدین دلاور بھی موجود تھے۔ملاقات  میں دوطرفہ تجارت،باہمی رابطوں اور   عوام سے عوام کے رابطوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 وزیرمملکت نے افغان عبوری حکومت کے وزیر تجارت حاجی نورالدین عزیزی  اور سے ملاقات کی۔ دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات، راہداری اور رابطوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔ ان شعبوں میں تعاون کی نگرانی کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

 حنا ربانی کھر نے افغانستان کی  خواتین چیمبر آف کامرس سے بھی ملاقات  کی۔ اس موقع پر   معاشرے میں خواتین  کے  کردار کی اہمیت بات کی گئی۔

پاکستان  نے  دونوں ملکوں کی تجارت کے شعبے سے  وابستہ خواتین کے درمیان رابطے مظبوط بنانے میں گہری دلچسپی کااظہار کیا۔پاکستان نے کاروباری خواتین کی مصنوعات کی درآمد کو ترجیح دینے کا اعلان بھی کیا۔ بعد حنا ربانی کھر ایک روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئیں۔

متعلقہ تحاریر