سویلین بالادستی کی موجودہ صورتحال پی ٹی آئی دور سے بھی بدتر ہے، محسن داوڑ

ہم نے تو عدم اعتماد کی اس لیے حمایت کی تھی کیونکہ عمران خان سویلین بالادستی کو پاؤں تلے روندڈالا تھا، ہم نے سابقہ حکومت کو اس لیے نہیں ہٹایا تھا کہ نئی حکومت بھی انہی کے کرتوت اپنائے، سربراہ پارلیمانی کمیٹی برائے امور خارجہ کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے امور خارجہ کےسربراہ محسن داوڑ نے موجودہ حکومت میں سویلین بالادستی کی صورتحال پی ٹی آئی کی حکومت سے بھی بدتر قرار دے دیا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کے آغاز میں قبائلی علاقوں سے منتخب رکن قومی اسمبلی اور پارلیمانی کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین محسن داوڑ نے ایوان کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے انہیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کانفرنس کے لیے تاجکستان روانگی سے روکنے کے واقعے سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے

محسن داوڑ کو مذاکرے میں شرکت کیلیے تاجکستان روانگی سے روک دیا گیا

وزیراعظم سمیت لیگی رہنماؤں کے نام ای سی ایل سے خارج، محسن داوڑ کا موجود

پارلیمانی کمیٹی برائے امور خارجہ کے سربراہ محسن داوڑ نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سویلین بالادستی کی موجودہ صورتحال پاکستان تحریک انصاف کے سابقہ دور حکومت سے بھی بدتر ہے۔

رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ ایف آئی اے حکام نے کوئی ٹھوس وجہ بتائے بغیر کہا کہ انہیں ایسا کرنے کے لیے اعلیٰ افسران کی جانب سے یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

محسن داوڑ نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے لیے استعمال کیے جانے والے لفظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شاید انہیں حوالدار نے ایسا کرنے کے احکامات دیے تھے۔

انہوں مزید نے کہا کہ ہم نے اختیارات، مراعات اور چھوٹے موٹے عہدے حاصل کرنے کے لیے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت نہیں کی تھی، حالانکہ عمران خان ہمیں اس سے زیادہ دے رہا تھا۔ ہم نے تو عدم اعتماد کی اس لیے حمایت کی تھی کیونکہ عمران خان سویلین بالادستی کو پاؤں تلے روندڈالا تھا  ا ور عوامی اعتماد کو سرنڈر کیا تھا، اسی وجہ سے ہم نے عدم اعتماد کا ساتھ دیا تھا، ہم نے سابقہ حکومت کو اس لیے نہیں ہٹایا تھا کہ نئی حکومت بھی انہی کے کرتوت اپنائے۔

 اس موقع پر حکومتی نشستوں پر موجود خالدمگسی نے لقمہ دیا کہ ان سے بھی دو قدم آگے ہے۔جس پر محسن داوڑ نے ان کی بات سے اتفاق کیا کہ یہ   ان سے بھی دو قدم آگے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر یہی ہمارا طرز عمل رہا تو آئندہ الیکشن میں ہمیں اس نعرے کے ساتھ عوام میں نہیں جانا چاہیے کہ آپ ہمیں ووٹ دیں ہم آپ کی نمائندگی کریں گے  بلکہ ہمیں اس نعرے کے ساتھ جانا چاہیے کہ آپ ہمیں ووٹ دیں تاکہ ہمیں کسی حوالدار کی نوکری مل جائے۔

۔

متعلقہ تحاریر