روزنامہ جنگ سے منسلک حنیف خالد صحافی کی بجائے سیاسی کارکن ثابت ہوئے

روزنامہ جنگ اور دی نیوز سے منسلک صحافی حنیف خالد نے وزیراعظم شہباز شریف کی تعریف میں زمین و آسمان ایک کردیئے، حنیف خالد نے کہا کہ برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل کی جانب سے معافی مانگنا پاکستانی عوام کی فتح ہے جس پر 22 کروڑ عوام کی جانب سے مبارکباد دیتا ہوں، سوشل میڈیا صارفین نے حنیف خالد کو صحافت کا جنازہ قرار دے دیا

روزنامہ جنگ اور دی نیوز سے منسلک صحافی حنیف خالد نے وزیراعظم شہباز شریف کی تعریف میں زمین و آسمان ایک کردیئے۔ صحافی حنیف خالد  پریس کانفرنس میں سوال پوچھنے کے بجائے تعریف در تعریف کرتے رہے ۔

پاکستان کے سب سے بڑے اردو اخبار روزنامہ جنگ راولپنڈی کےا یڈیٹر حنیف خالد نے وزیر اعظم  شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر وزراء کی  مشترکہ پریس کانفرنس  میں تعریفوں کے پل باندھ دیئے ۔

یہ بھی پڑھیے

چوہدری غلام حسین صحافی نہیں کباڑیے ہیں، اسد طور

حنیف خالد کو جب سوال پوچھنے کیلئے مائیک فراہم کیا گیا تو بجائے وہ کوئی سوال پوچھتے انہوں نےبرطانوی اخبار ڈیلی میل کی خبر کا قصہ چھیڑ دیا۔ انہوں نے شہباز شریف پر عائد الزام کو 22 کروڑ عوام کی توہین قرار دیا ۔

حنیف خالد نے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر وفاقی وزراء کے سامنے صحافی کے بجائے سیاسی کارکن ہونے کا تاثر چھوڑا۔ حنیف خالد نے کہا کہ  برطانیہ کے اخبار ڈیلی  میل  کی جانب سے معافی مانگنا پاکستانی عوام کی فتح ہے ۔

حنیف خالد نے کہا کہ ڈیلی میل کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات پر معافی مانگنے سے دشمنوں کا منہ کالا اور سچ کا بول بولا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری اور 22 کروڑ عوام کی طرف سے آپ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ جب تک میڈیا کو جانبداری پر سخت سزا نہیں ملے گی یہ قوم کو گمراہ کرتے رہے گے اور پیسہ کھاتے رہیں گے۔ اس جیسے جانبدار صحافیوں پر سخت جرمانے عائد ہونے چاہیے۔

نجی ٹی وی چینل "بول نیوز” سے منسلک صحافی شاہد اسلم کہا کہ نے ایسے سخت  سوالات  سابق وزیراعظم عمران خان سے بھی ہوتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صحافت کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے ۔

اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شاعر اور مصنف  شکیل احمد نے اپنی رائے کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ چوہدری غلا م حسین اور حنیف خالد میں سخت مقابلہ ہے ۔

متعلقہ تحاریر