موجودہ حکومت کے وفاقی وزراء 50 ہزار روپے کی کرپشن کرنے سے نہیں ٹلتے، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی

نور عالم خان کا کہنا ہے اسلام آباد میں پلاٹوں  اور پلازوں کی  مد میں 50 ہزار روپے سے لے کر 3 لاکھ روپے تک بھی رشوت وصول کی جارہی ہے۔

سابق حکومت کی کرپشن کا پردہ چاک کرنے والے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے وفاقی وزراء بھی کرپشن اور رشوت خوری کی گنگا میں اپنے ہاتھ بھرپور طریقے سے دھو رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے جیو نیوز کے پروگرام "کیپیٹل ٹاک” میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اینکر پرسن حامد میر کے سوال کا جواب دیتے  ہوئے نور عالم خان کا کہنا تھا اسلام آباد میں کرپشن ہورہی ہے ، یہاں پر کس چیز کی کرپشن ہوتی ہے۔؟ یہاں پر پلاٹوں اور پلازوں پر رشوت وصول کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک اور مبینہ آڈیو سامنے آگئی

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی ملاقات

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کچھ تو ایسے ہیں جو 50 ہزار ، 2 لاکھ اور 3 تین لاکھ تک کی رشوت وصول کرتے ہیں۔

نور عالم خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اینکر پرسن حامد کا کہنا تھا کہ "اگر وزیراعظم شہباز شریف صاحب یہ پروگرام دیکھ رہے ہیں تو سن لیں کہ نور عالم صاحب نے پچھلے دور حکومت کی بہت سے کرپشن کے بارے میں ہمیں بتایا ہے ، لیکن آخر میں انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس حکومت کے کچھ وزیر جو شہباز شریف صاحب کی کابینہ میں شامل ہیں وہ دو لاکھ روپے لے کر بھی کام کرتے ہیں اور 50 ہزار روپے بھی نہیں چھوڑتے۔

وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کرتے ہوئے اینکر پرسن حامد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب یہ سب کچھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے کہا ہے ، آپ نور عالم  صاحب کو بلا کر ان سے نام پوچھ لیں ، یہ نام آپ کو بتا دیں گے۔

تاہم غیرجانبدار تجزیہ کاروں حامد میر کے پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ سابقہ حکومت کی کرپشن کو تو چھوڑ دیں ، وہ چلے گئے کہانی ختم ہو گئی ، تاہم پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بلاشبہ وہ سارے نام وزیراعظم صاحب کو بتا دیں گے تو بھی شہباز شریف صاحب ان کرپٹ وزراء کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیں گے کیونکہ حکومت کولیشن  پارٹنر شپ پر قائم ہے اگر کسی بھی وفاقی وزیر کو کچھ کہا گیا تو اس حکومت کا اگلے لمحے قائم رہنا مشکل ہو جائے گا۔

متعلقہ تحاریر