دہشتگردی کی لہر میں تیزی، میرانشا خودکش حملے میں 3شہید، خضدار دھماکے میں 13زخمی

پشاور میں آئی بی کے سب انسپکٹر کی ٹارگٹ کلنگ،سی ٹی ڈی بنوں کے مرکز پر شدت پسندوں کا قبضہ برقرار،دہشتگردوں کا افغانستان تک محفوظ فضائی راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ،فورسز اور دہشتگردوں میں مذاکرات جاری،امریکا کی شدت پسندوں کیخلاف پاکستان کو مدد کی پیشکش

خیبرپختونخوااور بلوچستان میں دہشتگردی کی لہر میں  تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں خودکش حملے میں پاک فوج کے جوان سمیت 3 افراد شہید ہوگئے۔خضدار میں بم دھماکے  کے نتیجے میں 13 افراد زخمی ہوگئے۔

ادھر بنوں میں محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے  مرکز پر شدت پسندوں کا قبضہ برقرار ہے۔امریکا نے شدت پسندوں پر حراستی مرکز کا قبضہ ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے پاکستان کو شدت پسندی کیخلاف مدد کی پیشکش کر دی۔

یہ بھی پڑھیے

بنوں میں سی ٹی ڈی کے دفتر پر دہشتگردوں کا قبضہ ، فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید

برگئی پولیس اسٹیشن پر دہشتگردوں کا حملہ، 4 پولیس اہلکار جاں بحق ، 4 زخمی

پیر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں خودکش دھماکا ہوا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خود کش دھماکے میں 33 سال کے نائیک عابد شہید ہوگئے، شہید نائیک عابدکا تعلق مانسہرہ سے تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق خودکش حملے میں 2 شہری بھی شہید ہوئے جب کہ ایک زخمی ہوا۔

پشاور میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے انٹیلی جنس بیورو(آئی بی) کے سب انسپکٹر کو شہید کردیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق سب انسپکٹرشوکت کو ورسک روڈ متھرا کے قریب نشانہ بنایاگیا۔

ادھر بلوچستان کے شہر خضدار میں عمر فاروق چوک کےقریب زور دار دھماکے میں 13 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کےمطابق ڈبل روڈ پر دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 13 افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ٹیچنگ اسپتال خضدار منتقل کردیا گیا جہاں 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

دریں اثنا بنوں میں محکمہ انسداد دہشتگردی سی ٹی وی کے مرکز پر شدت پسندوں کا قبضہ برقرار ہے اور قانون نافذ کرنےوالے اداروں اور شدت پسندوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق اتوار کو سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے جس میں اب تک ایک پولیس اہلکارشہید اور تین سکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونےکی اطلاعات ہیں۔

بنوں میں انٹرنیٹ سروس معطل اور سکیورٹی ہائی الرٹ ہے جب کہ کینٹ کی طرف آنے اور جانے والے تمام راستے سیل ہیں۔میرانشاہ روڈ اور جمعہ خان روڈ ہرقسم کی آمدروفت کے لیے بند ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشتگرد افغانستان تک باخفاظت فضائی راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ  کاکہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ بنوں میں صورتحال سے واقف ہے، حملہ کرنے والوں پر زور دیتے ہیں کہ قبضہ ختم کریں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے  پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کا اسٹریٹیجک پارٹنر ہے، شدت پسندوں کےخلاف کارروائی کے لیے پاکستان کی مدد کو تیار ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نےکہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں امریکا کے پارٹنر ہیں، امریکا دونوں ممالک کے درمیان مثبت ڈائیلاگ دیکھنا چاہتا ہے، دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر سے دیکھتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کو مل کر بات کرنا ہوگی، مسئلہ کشمیر پر امریکا کو کہا گیا تو تعاون فراہم کر سکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر