الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کا حکم غیرقانونی قرار دے دیا، انتخابات وقت پر ہوں گے

الیکشن کمیشن اسلام آباد کی 101 یونین کونسلز پر 31 دسمبر کو انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کرچکا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے۔

وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں وزارت داخلہ کی جانب سے یونین کونسلوں میں اضافے کے نوٹی فیکیشن اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو ہی کرانے اور وزارت داخلہ کے احکامات کو خلاف قانون قرار دینے سے صورت حال مزید غیر یقینی اور گھمبیر ہوگئی ہے۔ جس کے سبب دس روز بعد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جہاں تاخیر کے خدشات مزید  بڑھ گئے ہیں وہاں اسلام آباد میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے جاری انتخابی مہم اور جوش وخروش بھی ماند پڑگیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات  31 دسمبر کو کرانے کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے باقاعدہ شیڈول بھی جاری کیا تھا مگر وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت میں یونین کونسلوں کی تعداد میں آبادی کے لحاظ سے اضافے کا نوٹی فیکشن جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

ایم کیو ایم پاکستان کا خواتین کنونشن فلاپ شو نکلا

دہشتگردی میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا ہے مگر حکمرانوں کو این آر او ٹو کی فکر ہے، عمران خان

نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اسلام آباد میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی یونین کونسلز کی تعداد 125 کر دی گئی ہے۔

یونین کونسلوں کی تعداد میں آبادی کے لحاظ سے اضافے کی منظوری دی گئی ، وزارت داخلہ کی جانب سے متعلقہ حکام سے کہا گیا ہے کہ لوکل باڈیز ایکٹ کے تحت یونین کونسل کی حد بندی کی جائے اور آبادی کے لحاظ سے اسلام آباد کی یونین کونسلوں کی تعداد 101 سے بڑھا کر 125 کردی جائے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر 101 یونین کونسلز قائم کی گئی تھیں، مردم شماری کے 5 برس بعد آبادی میں اضافہ ہو گیا ہے، اس لئے موجودہ آبادی کے تناسب سے اسلام آباد کی یونین کونسلز کی تعداد 125 ہونی چاہئیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن اسلام آباد کی 101 یونین کونسلز پر 31 دسمبر کو انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کرچکا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے متعلق وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن کو خلاف قانون قرار دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو ہی ہوں گے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 31 دسمبر کو کرائے جائیں گے ، فیصلہ آئین کے آرٹیکل 218 کی ذیلی شق 3، 219 اور 222 کے تحت کیا گیا ہے۔

اس فیصلے پر چیف الیکشن کمشنر اور تین ممبران کے دستخط موجود ہیں۔

ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یوسیز میں ردوبدل سے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی تاہم الیکشن کمیشن اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کر چکا ہے۔

اس صورت حال کے سبب وفاقی دارالحکومت میں صورت حال مزید غیریقینی اور گھمبیر ہوگئی ہے۔ جس سے 10 روز بعد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جہاں تاخیر کے خدشات مزید  بڑھ گئے ہیں وہاں اسلام آباد میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے جاری انتخابی مہم اور جوش وخروش بھی ماند پڑگیا ہے۔

رواں برس 22 جون کو اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات حلقہ بندیوں کی بناء پر مؤخر ہوگئے تھے جب نواز لیگ اور پیپلز پارٹی نے اس حوالے سےاسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت عالیہ نے درخواستیں منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیوں کا حکم دیا تھا۔

حکمراں اتحاد مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے یونین کونسلز کی تعداد 50 سے بڑھا کر 101 کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔

وفاقی حکومت کے فیصلے کے باعث الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کا عمل روکنا پڑا اور حلقہ بندیوں کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔

اسلام آباد میں بلدیاتی حکومت کے 5 سال فروری 2021 میں مکمل ہوگئے تھے جس کے بعد 3 ماہ میں بلدیاتی انتخابات ہونے چاہیے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا کیونکہ پی ٹی آئی کی حکومت چاہتی تھی کہ نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر انتخابات کرائے جائیں۔

متعلقہ تحاریر