توشہ خانہ کیس: عمران خان کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت اگلے سال ہوگی

لاہور ہائی کورٹ کا تین رکنی بینچ اگلے سال 9 جنوری 2023 میں توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق دو درخواستوں پر دوبارہ سماعت کرے گا، درخواست گزار نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی و غیر قانونی ہے عدالت فوری طور پر اس پر سماعت کرکے فیصلہ کو کالعدم قرار دے

لاہورہائیکورٹ کا تین رکنی بینچ توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواستوں پر سماعت اگلے سال 9 جنوری 2023 کو کرے گا ۔

لاہور ہائی کورٹ کا تین رکنی بینچ اگلے سال 9 جنوری 2023 میں توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق دو درخواستوں پر دوبارہ سماعت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری دفعات کے تحت کارروائی شروع کی جائے، عدالت

الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے فل بینچ تشکیل دے دیا جس کی سربراہی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ  جسٹس امیر بھٹی کریں گے

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کی سزا کے خلاف جاب عباس نامی شخص نے وکیل اظہر صدیق کے ذریعے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں عمران خان کی نا اہلی کو فیصلے کو  چیلنج کیا گیا ہے ۔

درخواست گزار جابرعباس کی پٹیشن پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے اپنی سربراہی میں تین رکنی بینچ تشکیل دیا ہے جبکہ دیگر اراکین میں جسٹس عابد عزیز شیخ اور ساجد محمود سیٹھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست دائر کرنے والا شخص جابر عباس حلقہ این اے 95 کا ایک ووٹر ہے اس نے کیس کی سماعت جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے درخواست دائر کی ہے ۔

درخواست گزار جابر عباس نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن ایکٹ2017 کے سیشن 137 -4 کے تحت نااہلی کو  چیلنج کیا  گیا ہے ۔

درخواست گزارکے وکیل اظہر صدیق  پٹیشن میں دلیل دی ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو الیکشنز کمیشن ایکٹ کے  جس سیکشن کے تحت نااہل قرار دیا ہے ان ان سیکشنز میں لفظ ‘نااہلی’ کا ذکر نہیں ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ  الیکشن کمیشن غیرآئینی و غیرقانونی طور پرعمران خان کو نااہل قرار دیا ہے کیونکہ جس سیکشن کے تحت نااہل قرار دیا گیا اس سیکشن  میں صرف تین سال کی سزا یا جرمانہ یا دونوں کی وضاحت ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے توشہ خانہ کا دس سالہ ریکارڈ طلب کرلیا

یاد رہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس نااہل قرار دے دیا تھا۔

 الیکشن کمیشن پاکستان کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کو جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پرآرٹیکل 63 (ون) (پی) کے تحت نااہل قراردیا گیا ہے جس کے بعد  ایوان کے لیے  اہل نہیں رہے ۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی کیلئے دائرکیا جانے والا ریفرنس حکمراں اتحاد کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔

متعلقہ تحاریر