صدر مملکت نے جنرل باجوہ کی الیکشن میں مدد سے متعلق منسوب بیان کا نوٹس لے لیا

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نجی نیوز چینلز  جیو نیوز، آج نیوز،  دنیا نیوز، جی این این ،روزنامہ جنگ ، روزنامہ دنیا  سمیت دیگر  نشریاتی اداروں اور جرائد میں شائع خبر کا نوٹس  لیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا ہے، صحافیوں کو  دیئے گئے عشائیے میں  صدر مملکت نےانکشاف کیا ہےکہ جنرل  قمر جاوید باجوہ اور ان کی ٹیم نے  عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن میں  میں عمران خان کی مدد کی اور انہیں کامیاب کروایا

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی مدد سے متعلق بیان کو غلط منسوب کیا گیا ہے۔ سینیٹ الیکشن سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا ہے ۔

صدرپاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیوز چینل اور اخبارات میں سینیٹ انتخابات میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی مدد سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر شائع کیا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کو اب بھی اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل ہے، مولانا فضل الرحمان

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کو سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل  قمر جاوید باجوہ  کی مدد سے حوالے سے اخبارات اور ٹی وی چینلزپر چلنے والی خبروں کا نوٹس لیا ہے ۔

صدرعارف علوی نے ہفتے کے روز صحافیوں، کاروباری برادری کے رہنماؤں اور غیرملکی سفارت کاروں کو عشائیے دیا جس میں انہوں نے عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن میں سابق آرمی چیف کے کردار پر کھل کر بات کی تھی ۔

نجی ٹی وی چینلز، جیو نیوز، آج نیوز، جی این این، دنیا نیوز، نیو نیوز، روزنامہ جنگ ،  روزنامہ دنیا سمیت ملک کے تمام چینلز اور اخبارات نے خبر شائع کی تھی  کہ عارف علوی نے جنر ل قمر جاوید باجوہ کی مدد کا اعتراف کیا ہے ۔

روزنامہ جنگ سمیت دیگر اخبارات میں شائع خبر میں بتایا گیا تھا کہ عارف علوی نے انکشاف کیا ہےکہ جنرل  قمر جاوید باجوہ اور ان کی ٹیم نے  عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن میں  میں عمران خان کی مدد کی اور انہیں کامیاب کروایا ۔

ٹی وی چینلز اور اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں صدرعارف علوی سے متعلق کہا گیا تھا کہ نئے آرمی چیف سے آڈیوز اور ویڈیوز رکوانے اور نیوٹرل رہنے کیلئے بات کی ہے جبکہ اپریل  یا مئی میں الیکشن کی یقین دہانی بھی کروائی۔

جیو نیوز سے منسلک نامور صحافی  مظہر عباس کے سوال کیا کہ عمران خان اور جنرل باجوہ کےدرمیان  معاملات کب خراب ہوئے تو صدر نے کہا کہ  اس سوال کا جواب تلاش کیا جا رہا ہےمگر شاید اکتوبر 2021 میں معاملات خراب ہوئے ۔

مظہر عباس نے سوال کیا کہ عمران خان آرمی چیف جنرل باجوہ کو  بر طرف کرنے جا رہے تھے جس پر صدر عارف علوی نے کہا کہ ایسا نہیں تھا، یہ سب افواہیں تھی  ،جنرل باجوہ نے عمران خان کو ہر موقع پر  مدد فراہم کی تھی ۔

یہ بھی پڑھیے

حامد میر 2018 میں آرمی چیف کو عمران خان سے متعلق دیا گیا انتباہ سامنے لے آئے

نیوز چینلز اور اخبارات میں شائع خبر کے مطابق  صدر عارف علوی نے کہا کہ نیب کے معاملات میں بہت زیادہ مداخلت تھی۔ ملک میں کسی کو بھی صرف الزام کی بنیاد پر جیل میں ڈالنا بہت ہی آسان ہے۔  اداروں اور عدلیہ نے اپنا کردار ادا نہیں کیا ۔

نشریاتی اداروں اور جرائد کے مطابق ڈاکٹرعلوی کی رائے تھی کہ ملک کو مشکل وقت کا سامنا ہے، ہمیں چاہیے کہ ایک نئی شروعات کیلئے ماضی کو بھول جائیں اور لوگوں کو معاف کر دیں، آئیں ایسا ملک بنائیں جس کے ہم مستحق ہیں۔

متعلقہ تحاریر