فواد چوہدری نے عمران خان پر فائرنگ کے ملزم نوید بشیر کو بے گناہ قرار دیا ؟

عمران خان پر فائرنگ کے مبینہ ملزم نوید بشیر کے وکیل میاں داؤد نے تہلکہ خیز پریس کانفرنس میں وزیر آباد واقعے کو پی ٹی آئی کا خود ساختہ پلان قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بیانات میں تضاد ہے جبکہ جے آئی ٹی نے بھونڈے طریقے سے تفتیش کی ، 90 پولیس اہلکاروں کے بیانات جے آئی ٹی سے غائب کروائے گئے ،تحقیقات رپورٹ پہلے زمان پارک پہنچائی جاتی ہیں جہاں سیاسی فوائد کے لیے اس میں رد و بدل کیا جاتا ہے

پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے دوران وزیرآباد میں عمران خان پر فائرنگ کرنے والے ملزم نوید کے وکیل میاں داؤد کاکہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے نوید کو بے گناہ قرار دیا ہے ۔

وزیر آباد میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران پر فائرنگ کے واقعے کے مبینہ ملزم نوید بشیر کے وکیل  میاں دؤد نے کہا ہے کہ فواد چوہدری نے ملزم نوید کو بےگناہ قرار دے دیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر وزیر آباد میں تین اطراف سے حملہ کیا گیا

تحریک انصاف کے وزراء کے بیانات اور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی ) کی رپورٹ سے متعلق فائرنگ کے مبینہ ملزم نوید بشیر کے وکیل میاں داؤد لاہور پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس کی ۔

پریس کانفرنس کے دوران میاں داؤد نے کہا کہ عمران خان کی ملی بھگت سے جے آئی ٹی حقائق کو تبدیل کررہی ہے۔ پہلی جے آئی ٹی عمران خان کو پسند نہ آنے پر وزیراعلیٰ پنجاب نے تفتیشی ٹیم تبدیل کی ۔

نوید بشیر کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کا آزادی مارچ ناکام ہونے پر فائرنگ کروائی گئی جبکہ اس کا پورا سیاسی فائدہ عمران خان کو ملا۔ عمران خان کے سیاسی مقاصد پورے کرنے کے لیے یہ واقعہ کروایا گیا ۔

مبینہ ملزم نوید بشیر کے وکیل نے کہا کہ وزیر آباد کا واقعہ پی ٹی آئی کا ڈرامہ خود رچایا گیا تاکہ عمران خان کو دوبارہ سیاسی طورپر زندہ کیاجائے۔ عمران خان کو کوئی زخم نہیں آیا بلکہ جعل سازی سے خود کو زخمی کیا۔

وکیل میاں داؤد کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کنٹینر پر فرنٹ پر کھڑے تھے تو ان کی پیچھے پنڈلی میں کیسے گولی لگی؟۔ عمران اسماعیل کو کبھی 8 گولیاں اور کبھی 4 گولیاں لگنے کا کہا مگر انہیں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

ملزم کے وکیل کا کہنا تھاکہ سانحہ وزیرآباد پی ٹی آئی کا خود ڈیزائن کردہ ہے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ عمران اسماعیل کے کپڑوں سے چار گولیاں نکلی، مگر گولیاں پسندیدہ تھیں کہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر آبادحملہ: حکومت نے جے آئی ٹی کی سربراہی سی سی پی او لاہور کو سونپ دی

ملزم نوید کے وکیل میاں داؤد نے کہاکہ عمران خان کے جو زخم دکھا ئے جارہے ہیں ایسے زخم  بنا کسی درد و تکلیف کے  لگائے جاسکتے ہیں۔ ایک نشان ہے تو آٹھ گولیاں کیسے عمران خان کو لگ گئیں؟

فائرنگ کے مبینہ ملزم نوید کے وکیل کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے بھونڈے طریقے سے تحقیقات کیں جبکہ واقعے کی ویڈیو کو تحقیقات کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ اس سے اچھی تحقیقات و تفتیش میڈیا نے کی ہے ۔

میاں داؤد نے کہا کہ فواد چوہدری نے ملزم نوید کو بے گناہ قرار دیا گیا۔ متاثرہ فریق بھی کہہ چکا ہے کہ واقعے میں نوید ملوث نہیں ہے۔ فرانزک رپورٹ کے بعد ملزم نے ناجائز حراست میں رکھا ہوا ہے۔

ملزم کے وکیل نے کہا کہ  سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر  کے جے آئی ٹی کا سربراہ بننے کے بعد کیس کی فائل پہلے زمان پارک جاتی ہے  جس سے کیس کو سیاسی فائدے کے لیے پیچیدہ کیا جاتا ہے ۔

نوید بشیر کے وکیل میاں داؤد نے کہا کہ 30 نومبر تک 90 پولیس اہلکاروں کے بیانات لیے گئے مگر انہیں جے آئی ٹی سے غاب کردیا گیا۔ پولیس کے بیانات نے ایک ہی شخص کی موجودگی کا ذکر تھا ۔

وکیل میاں داؤد نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما اعجاز چوہدری کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا گیا جبکہ ملزم پراس کی ماں کے سامنے تشدد کرکے اپنی مرضی کے لوگوں کے نام لینے کی کوشش کی گئی ۔

نوید بشیر کے وکیل میاں داؤد نے کہا کہ جے آئی ٹی نے تمام سی سی ٹی وی  فوٹیج  لیں مگر انہیں ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا۔ پی ٹی آئی والے کو چاہیے کہ تمام وڈیوز کو ریکارڈ کا حصہ تسلیم کریں۔

وکیل میاں داؤد نے سوال اٹھایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں تک کیسے پہنچی؟۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی سارے ثبوت کو عدالت میں پیش کرے ۔

ملزم کے وکیل نے واقعے کے بنیادی حقائق چھپائے جارہے ہیں۔ واقعے میں جاں بحق شخص معظم کی موت عمران خان کی گارڈ کی گولی لگنے سے ہوئی ہے ۔ سکیورٹی گارڈ پر بھی مقدمہ درج ہونا چاہئیے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس بےاثر، عمران خان پر حملہ آور ملزم کا دوسرا بیان بھی باہر آگیا

ملزم نوید بشیر کے وکیل نے کہا کہ واقعے میں جاں بحق شخص معظم  پر فائرنگ عمران خان کے کنٹینر سے کی گئی تھی  ۔ جے آئی ٹی  درست سمت میں تحقیقات کریں تو عمران خان کا گارڈ قاتل ثابت ہوگا ۔

میاں داؤد  کا کہنا تھا کہ ملزم نوید بشیر کے علاوہ وہاں کو ئی دوسرا شخص موجود نہیں تھا جبکہ جاں بحق شخص کو لگنے والی گولی کا زاویہ سیدھا کنٹینر پر موجود عمران خان کے گارڈ تک پہنچتا ہے ۔

میاں داؤد نے معظم کے قتل کا استغاثہ عمران خان اور ان کے گارڈ کے خلاف درج کروانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھتی واقعہ اصل ہے تو وہ بھی اپنا مقدمہ استغاثہ کے خلاف  درج کروا ئے۔

فائرنگ کے مبینہ ملزم کے وکیل میاں داؤ د نے کہا کہ جاں بحق شخص معظم کو لگنے والی گولی والا اسلحہ فرانزک ٹیم کو دیا ہی نہیں گیا۔ پی ٹی آئی والے ایسی مخلوق جس سے شیطان بھی پناہ مانگتا ہے۔

وکیل میاں داؤد نے کہا کہ وقوعہ پر تیسرا یا دوسرا شوٹر صرف عمران خان نے دیکھا باقی کسی شخص نے نہیں دیکھا جبکہ میڈیکل رپورٹ  کے لیے سرکاری اسپتال جاتے مگر وہ وہاں نہیں گئے ۔

متعلقہ تحاریر