موجودہ سیاسی حالات میں ملک واپس نہیں آسکتا ، نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے مستقبل قریب میں وطن واپسی سے انکار کردیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے مستقبل قریب میں پاکستان واپس آنے سے انکار کر دیا ہے۔
میاں نواز شریف کی جانب سے وطن واپسی کے امکان کو مسترد کیے جانے کی خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کو تحلیل کردیا ہے اور عام انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کو غریب ہمارے اپنے لوگوں نے بنایا ہے، سید خورشید شاہ
سلیمان شہباز کی جہانگیر ترین سے ملاقات ، ترین نے ن لیگ میں شمولیت کا معاملہ ٹال دیا
یاد رہے کہ جمعرات کی رات وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی جانب سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد انہوں نے عمران خان کی ہدایت پر اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کردیئے تھے۔
اس سے قبل یہ اطلاعات آئی تھیں کہ نواز شریف نے اپنی اور مریم نواز کی وطن واپسی کے حوالے سے پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مشاورت کی تھی۔ جب کہ سیاسی محاذ پر تناؤ کے بعد رانا ثناء اللہ سمیت دیگر رہنماؤں نے پنجاب میں سینئر قیادت کی عدم موجودگی پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔
خیال کے رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنماؤں نے اپریل میں عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کے بعد شہباز شریف کے اقتدار میں آنے کے فیصلے کو دل سے قبول نہیں کیا تھا۔
شہباز شریف کی قیادت میں پی ڈی ایم کی حکومت بھی بگڑتے ہوئے معاشی حالات اور قیمتوں میں اضافے جیسے معاملات پر کارکردگی دکھانے میں بری طرح سے ناکام رہی ہے ، جس کی وجہ سے ان جماعت کی مقبولیت دن بدن گرتی جارہی ہے۔
سیاسی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت نے لندن میں نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی اور انہیں وطن واپسی کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی۔ تاہم اب یہ معلومات سامنے آرہی ہیں کہ نواز شریف نے اپنی فوری پاکستان واپسی کے خیال کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ ان کی بیٹی مریم نواز رواں ماہ پاکستان واپس آ سکتی ہیں۔
نواز شریف نے مبینہ طور پر پارٹی کی سینئر قیادت کو بتایا ہے کہ وہ مریم نواز کی وطن واپسی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ان کی پاکستان واپسی کے بارے میں سوچیں گے۔