پشاور ہائیکورٹ میں گولیوں کی برسات، معروف قانون دان لطیف آفریدی جاں بحق

سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبداللطیف آفریدی پر بار روم میں گولیاں برسائیں گئیں جس سے وہ جان کی بازی ہار گئے ، پولیس نے عدنان نامی قاتل کو گرفتار کرلیا ، لطیف آفریدی انسداد دہشتگردی کی عدالت جج آفتاب آفریدی،انکی بیوی،بہو اور پوتے  کے قاتل میں نامزد تھے

پشاور ہائی کورٹ میں فائرنگ سے سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر عبد الطیف آفریدی جاں بحق ہوگئے ۔عدنان نامی قاتل  نے   احاطہ عدالت میں لطیف آفریدی پر 6 گولیاں برسائیں گئیں ۔

پشاور ہائیکورٹ کے احاطے میں فائرنگ کے واقعے میں معروف قانون دان لطیف آفریدی جاں بحق ہوگئے۔ قاتل نے لطیف آفریدی پر 6 گولیاں برسائیں جس سے وہ زخمی ہوئے تاہم اسپتال منتقلی کے دوران جان کی بازی ہار گئے ۔

یہ بھی پڑھیے

جج آفتاب آفریدی کے مقدمہ قتل میں صدر سپریم کورٹ بار نامزد

سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبداللطیف آفریدی ایڈوکیٹ پر بار روم کے اندر فائرنگ کی گئی جس سے وہ شدید زخمی ہوئے انہیں فوری طور پر لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جان کی بازی ہار گئے ۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ کے مطابق عبداللطیف آفریدی ایڈوکیٹ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی جاں بحق ہوچکے تھے۔ قاتل کی جانب سے انہیں 6 گولیاں ماری گئیں جس سے وہ شدید زخمی ہوئے تھے ۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ کے مطابق مقتول کی جسد خاکی کو ایمبولینس کے ذریعے آبائی گاؤں روانہ کردیا گیا واضح رہے کہ  سینئر وکیل اور قانون دان لطیف آفریدی کا تعلق ضلع خیبر باڑہ سے تھا۔

پولیس حکام کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر عبدالطیف آفریدی کو 6 گولیاں لگیں۔ پولیس نےعدنان نامی  قاتل کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں انسداد دہشتگردی کی عدالت جج آفتاب آفریدی،انکی بیوی،بہو اور پوتے کو صوابی  میں قتل کیا گیا تھا جس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر لطیف آفریدی کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر