تحریک عدم اعتماد کا خوف: پی ٹی آئی مزید 35 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلی میں واپسی کے اعلان اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی دھمکی کے بعد 4 روز میں 70 ایم این ایز کے استعفے منظور کرلیے ،ایوان زیریں میں پی ٹی آئی کے 35 ارکان باقی رہ گئے ہیں
قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 35 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظورکرلیے ہیں جبکہ تین روز قبل بھی 35 ارکان ایم این ایز کے استعفے منظور کیے گئے تھے ۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے عین اس وقت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 35 رکن قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے ہیں جس وقت پی ٹی آئی کا فرنٹیئر ہاؤس اسلام آباد میں پارلیمانی اجلاس جاری ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت بچانے کے لیے اسپیکر کو پی ٹی آئی کے تمام استعفے منظور کرنا ہوں گے
اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے 35 ایم این ایز کے استعفوں کی منظوری کےنقول الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی ) کو بھجوادی ہیں تاکہ اس پر مزید کارروائی کرکے مذکورہ ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرے گا۔
قومی اسمبلی اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے قواعد و ضوابط کے مطابق پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کر لئے_ pic.twitter.com/QokSWmn9hk
— National Assembly of 🇵🇰 (@NAofPakistan) January 20, 2023
اسپیکر کی جانب سے حلقہ این اے 2 سے منتخب ڈاکٹر حیدر علی خان، این اے 3 سے سلیم رحمان، این اے 5 سے صاحبزادہ صبعت اللہ، این اے 6 سے محبوب شاہ، این اے 7 سے بشیر خان کے استعفے منظور کیے ہیں۔
رکن اسمبلی جنید اکبر، شیر اکبر خان، علی خان جدون، انجینئر عثمان خان ترکئی، مجاہد علی، ارباب امیر ایوب، شیر علی ارباب،شاہد احمد، گل داد خان، ساجد خان، عامر محمود کیانی کے استعفے بھی منظور کر لی گئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے سید فیض الحسن، شوکت علی بھٹی،ایم عمر اسلم خان، امجد خان، خرم شہزاد، فیض اللہ،ملک کرامت کھوکھر، سید فخر امام، ظہور حسین قریشی کے بھی استعفے منظور کرلیے ہیں۔
راجا پرویز اشرف نے آج عین اس وقت پر تحریک انصاف کے 35ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے جب پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں عمران خان وڈیو لنک کے ذریعے موجود ہیں۔
اسلام آباد میں فرنٹئیر ہاؤس میں جاری اجلاس کی صدارت پی ٹی ائی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کررہے ہیں جس میں پارٹی کی دوبارہ قومی اسمبلی میں جانے کی حکمت عملی پر غور کیا جارہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
اسپیکر قومی اسمبلی پی ٹی آئی کے تمام استعفے ایک ساتھ منظور کیوں نہیں کرتے؟ سپریم کورٹ
چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے صدرمملکت عارف علوی سے کہا گیا تھا کہ وہ وزیر اعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں کیونکہ شہباز شریف قومی اسمبلی میں اکژیت کھو بیٹھیں ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلی میں واپسی کے اعلان اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی دھمکی کے بعد اسپیکر نے 17 جنوری کو پی ٹی آئی کے 35 ایم این ایز کے استعفے منظور کر لیے تھے۔
ایوان زیریں کے اسپیکرراجا پرویز اشرف نے تین روز قبل35 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے جبکہ 35 آج کرلیے گئے ہیں جس کے بعد تحریک انصاف کے صرف 35 ارکان ایوان میں رہ گئے ہیں۔