کوئٹہ پولیس نے حسان نیازی کو ضمانت ملنے کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کر لیا

رہنما تحریک انصاف اور عمران خان کے فوکل پرسن کو کوئٹہ کی مقامی پولیس نے حسان نیازی کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر کی دفعہ تین کے تحت دوبارہ گرفتار کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے اور قانونی امور کے فوکل پرسن حسان نیازی کو کوئٹہ کی مقامی پولیس نے مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کی دفعہ تین کے تحت دوبارہ گرفتار کر لیا۔ عدالت کی جانب سے ایک ایف آئی آر میں ضمانت ملنے کے چند گھنٹے بعد پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔

ہفتہ کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ III کی عدالت نے پولیس کی طرف پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے فوکل پرسن اور ان کے بھتیجے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عویض انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم شہباز شریف کا صدر مملکت کے خط کا سخت الفاظ میں جواب

الیکشن کیلئے 9 ارب روپے نہیں مگر سیاسی داؤ پیج کیلئے کھربوں کا بجٹ مختص

جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اظہار خیال کرتے ہوئے حسان نیازی نے کہا تھا کہ ان کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم عمران خان کے بھانجے اور پی ٹی آئی کے چیئرمین کے قانونی مشیر تھے۔

تاہم رہنما تحریک انصاف حسان نیازی کو ضمانت ملنے کے بعد بھی ڈسٹرکٹ جیل سے رہا نہیں کیا گیا تھا اور چند گھنٹوں بعد کوئٹہ پولیس نے انہیں ایم پی او سیکشن 3 کے تحت دوبارہ گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

حسان نیازی کے وکیل ایڈووکیٹ علی حسن بگٹی نے شکایت کی کہ پولیس نے ان کے خلاف کوئٹہ میں درج ایف آئی آر کی کاپی بھی شیئر نہیں کی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما کو اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ (اسلام آباد ویسٹ) کی عدالت نے بلوچستان پولیس کے حوالے کیا تھا۔ عدالت نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں درج ایک مقدمے میں پولیس کی جانب سے تحویل کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے حسان نیازی کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے کیا تھا ، عدالت نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ حسان نیازی کو 25 مارچ کو متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر