بلوچستان کے 10 اضلاع میں فائربریگیڈ کی عدم دستیابی، لاکھوں باشندوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں
کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے آگ بجھانے والے شعبے کے حکم کا کہنا تھا کہ فائر فائٹرز کی تعداد بہت کم ہے جبکہ فائر اسٹیشن بھی آبادی اور رقبے کے اعتبار سےکم ہیں۔
بلوچستان کے دس سے زائد اضلاع کے لاکھوں باشندوں کی زندگیاں فائربریگیڈ اسٹیشنز اور آگ بجھانے والی گاڑیوں سے محروم ہونے کے سبب داؤ پر لگ گئیں۔
بلوچستان کے 36 میں سے 10 سے زائد اضلاع میں صوبائی حکومت کے ترقی کے تمام تر دعوؤں کے باوجو آج بھی فائر بریگیڈ اسٹیشنز اور آگ بجھانے والی گاڑیوں کی سہولت سے محروم ہیں جس کے سبب دہشت گردی کے واقعات اور حادثاتی طور پر آگ لگنے کے واقعات میں فائر بریگیڈ کی بنیادی سہولیات دستیاب نہ ہونے سے شدید نقصانات ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کوئٹہ کا تاریخی اسٹیڈیم کھیلوں کی بجائے جلسے جلسوں کے لیے استعمال ہونے لگا
آتشزدگی کی صورت میں دیگر اضلاع سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بلائی جاتی ہیں جنہیں متاثرہ مقام تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں، جب کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں ایک ایک فائر وہیکل تو موجود ہے مگر وہاں بھی تربیت یافتہ عملے اور ضروری آلات کا فقدان ہے۔
کوئٹہ 35 لاکھ آبادی کا شہر ہے مگر صوبائی دارالحکومت ہونے کے باوجود بھی شہر میں وسائل اور عملے کی کمی کے باعث آگ بجھانے والے عملے کو اکثرمشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
صوبے کے رہائشی اور کاروباری علاقوں میں پیٹرول بردار گاڑیوں، منی پیٹرول پمپس، ایل پی جی سیلنڈر کے پھٹنے، سوئی گیس لیکیج اور شارٹ سرکٹ کے واقعات کے نتیجے میں آتشزدگی کے حادثات روز کا معمول ہیں اور ایسے میں شہری اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
فائر فائٹنگ یعنی آگ بجھانے کا شعبہ کسی بھی ملک اور شہر کے لیے ناگزیر ہوتا ہے، لیکن کوئٹہ میں اس شعبے کی اہمیت کو یکسر نظرانداز کردیا گیا ہے۔
کوئٹہ شہر میں صرف 3 فائر اسٹیشنز ہیں۔ جن میں باچا خان چوک کے قریب واقع فائر اسٹیشن کے علاوہ دو فائر اسٹیشن کواری روڈ اور ڈبل روڈ (زرغون روڈ) پر واقع ہیں، شہر کے ان تین مقامات کے علاوہ ایک فائر اسٹیشن کینٹ بورڈ کی حدود میں شہباز ٹاؤن میں بھی ہے۔
شہری حدود میں قائم ان 3 فائر اسٹیشنوں میں 30 فائر فائٹرز اور ڈرائیورز سمیت دیگر عملے کی کُل تعداد تقریباً 50 ہے۔
شہر میں 3 واٹر باؤزرز سمیت آگ بجھانے والی گاڑیوں کی تعداد 15 ہے جب کہ اونچی عمارتوں تک رسائی کے لیے اسنارکل اور کیمیکل ٹینڈرز کی سہولت تو سرے سے دستیاب ہی نہیں۔
صورتحال اور دیگر مسائل کے باعث ہنگامی صورت میں آگ بجھانے کا عمل انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔
کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے آگ بجھانے والے شعبے کے حکم کا کہنا تھا کہ فائر فائٹرز کی تعداد بہت کم ہے جبکہ فائر اسٹیشن بھی آبادی اور رقبے کے اعتبار سےکم ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ شہر میں صرف 3 فائر اسٹیشن ہیں، ہم نے مزید 2 فائر اسٹیشن کا مطالبہ کر رکھا ہے جس پر عملدرآمد ہونا باقی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر شہر کے اطراف کے علاقوں میں آگ لگ جائے تو وہاں پہنچنے میں وقت لگ جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ وسائل اور سہولیات کی کمی کا بھی سامنا ہے۔