سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا صوبے میں نوکریوں کے فروخت کا انکشاف

صوبے کی حکمران جماعت  بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی ) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ جام کمال نے اپنی ہی جماعت کے موجودہ وزیر اعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  معمولی سرکاری ملازمتیں بھی لاکھوں روپے میں بیچی جارہی ہیں، نائب قاصد سول اور ڈرائیور کی بھرتیوں  کے لیے 15 لاکھ اسٹینو گرافر کی نوکری کے لیے 40 لاکھ روپے تک طلب کیے جارہے ہیں

بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ  جام کمال کا کہنا ہے کہ صوبے میں سرکاری نوکریاں بیچی جارہی ہیں۔ نائب قاصد اور ڈرائیور کی بھرتی کیلئے بھی 15 سے 40 لاکھ روپے رشوت طلب کی جارہی ہے ۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ صوبے میں سرکاری نوکریاں  فروخت کی جارہی ہیں ۔ نائب قاصد اور ڈروائیورز کی ملازمتیں بھی 15 سے 40 لاکھ روپے میں فروخت کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بلوچستان عوامی پارٹی سیاسی پارٹی نہیں ہے ، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال

صوبے کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی ) کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے اپنی ہی جماعت کے موجودہ وزیر اعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معمولی سرکاری ملازمتیں بھی لاکھوں روپے میں بیچی جارہی ہیں۔

حکمران جماعت کے رہنما جام کمال نے کہا کہ آج بلوچستان کے خالصتان میں نائب قاصد سول اور ڈرائیور کی بھرتیوں کیلئے 15 لاکھ اسٹینو گرافر کی نوکری کے لیے 40 لاکھ روپے تک طلب کیے جارہے ہیں ۔

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ سروسز اور جنرل ایڈمنسٹریشن (ایس اینڈ جی اے ڈی ) کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ چلانے والوں کو معلوم ہونا چاہیے  کہ وہاں کیا ہورہا ہے ۔

 حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی ) کے رہنما نے کہا کہ  ایک واقعہ شیئر کیا کہ کسی شخص نے ایک بااثر شخص کو  ڈرائیور کی  نوکری دلانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنی تمام تنخواہ اسے دو دونگا ۔

جام کمال نے کہا کہ اس غریب شخص نے بااثر شخصیت کو کہا کہ صرف10 ہزار روپے میں لونگا باقی کی تنخواہ آپ کو دو دونگا مگر مجھے ڈرائیور کی نوکری درکار ہے تاکہ اپنے بچوں کا پیٹ پال سکو ۔

بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ جام کمال نے کہا کہ اس طرح کے سرکاری نوکریوں کیلئے  بھتہ خوری اور عوامی پیسے کے غلط استعمال پر خاموش رہنے کا بلوچستان میں کبھی تجربہ نہیں ہوا۔

متعلقہ تحاریر