شیخ رشید کواڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم، سربراہ عوامی لیگ کا سیاسی جنگ کااعلان
اسلام آبادکی مقامی عدالت نے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مستردکرتے ہوئے انہیں اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دےدیا ، کمرہ عدالت میں گفتگو کے دوران شیخ رشید نے خود کو دربان حسین قرار دیتے ہوئے عمران خان کے ہمراہ سیاسی جنگ لڑنے کا اعلان کیا
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں اڈیالہ جیل بھیجنے کے احکامات دے دیئے ۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ پراسیکیوٹر نے مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے جارحانہ سیاست کا آغاز کردیا
عدالت نے پراسیکیوٹر کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ بھجنے کا حکم دے دیا ہے ۔
شیخ رشید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر تفتیش کے لیے دیاگیا لیکن پولیس نے ٹارچر کیا جبکہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ مانگا جارہا ہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے انسانی حقوق پامال ہورہے، عام شہری کا کیا حال ہوگا۔جج نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے خون دکھا دیں گے؟ آپ کے ہاتھ پر تو خون نہیں ہے؟۔
شیخ رشید نے جواب دیا کہ وہ خون میں نے صاف کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے بیان دیاکہ عمران خان کے پاس قتل کرنے کے شواہد ہیں۔ پراسیکیوشن کے پاس شیخ رشید کے بیان کی ویڈیو موجود ہے۔
شیخ رشید نے کمرہ عدالت میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رات چھ گھنٹے میرے ساتھ جو ہوا مجھے بہت کچھ پتا لگ گیا ہے مگر میں آخری سانس تک لڑوں گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ مجھے معلوم ہوگیا ہے کہ یہ عمران خان کو الیکشن ہی نہیں لڑنے دیں گے۔ان نے فیصلہ کر لیا ہے کہ عمران خان کو اقتدار میں نہیں آنے دینا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
شیخ رشید نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی
شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کے کوفہ میں دربان حسین ہوں یزیدی طاقتوں کے خلاف سیاسی اعلان جنگ کررہا ہوں۔ عمران خان کے ساتھ ملکر سیاسی جنگ کرونگا ۔
خیال رہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو 2 روز قبل گرفتار کیا گیا تھا، ان کے قبضے سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئی جس کے بعد انہیں اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا۔