کراچی بلدیاتی انتخابات میں بے ضابطگیوں کا کیس : اے سی اورنگی کی کمیشن سے بدتمیزی

الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات میں بے ضابطگیوں کے  حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران اے سی اورنگی ٹاؤن کی سخت بدتمیزی   پر کمیشن حکام برہم، معطل کرکے گرفتار کرنے کا حکم تاہم سعید غنی نے معافی مانگ کر معاملہ رفع دفع کیا

الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے درخواست پر سماعت کے دوران اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) اورنگی ٹاؤن کی چیف الیکشن کمشنر نے بدتمیزی کا مظاہرہ کردیا ۔

الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات میں بے ضابطگیوں کے کیس میں چیف الیکشن کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر اورنگی ٹاون  میں گرما گرمی ہونے پر سعید غنی نے معافی مانگ کر معاملہ رفع دفع کروایا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کے بلدیاتی انتخابات: پی پی اور جے آئی کی لیڈ کم اور پی ٹی آئی کی بڑھ گئی

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں کراچی بلدیاتی الیکشن میں بے ضابطگیوں  سے متعلق  درخواستوں کی سماعت ہوئی  جس میں جماعت اسلامی ، پیپلز پارٹی   کے رہنما  پیش ہوئے ۔

دوران سماعت  کمیشن کو بتایا گیا کہ پولنگ کے روز فائرنگ کے واقعات ہوتے  رہے ہیں جس پر حکام نے اسسٹنٹ کمشنر اورنگی ٹاؤن سے پوچھا ایسے واقعات کے دوران آپ کیا کررہے تھے ؟۔

کمیشن  کے استفسار کر اسسٹنٹ کمشنر اورنگی ٹاؤن نے جارحانہ انداز میں کہا کہ میں بھی ایک انسان ہوں، ایک وقت میں کیا کیا دیکھوں اور آپ  بھی ایک ایک کیس میں تین مرتبہ بلاتے ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر اورنگی ٹاؤن کے غیر ذمہ دارانہ  اندازا، بدتمیزی اور جارحانہ جواب پر کمیشن کے رکن نے کہا کہ آپ کو رکھا ہی اسی لیے گیا ہے اور یہ سب کام انسانوں کے کرنے کے ہوتے ہیں ۔

اسسٹنٹ کمشنر اورنگی ٹاؤن کے غیر ذمہ دارانہ رویے اور جارحانہ انداز پر چیف الیکشن کمشنر نے حکم دیا کہ چیف سیکرٹری سندھ  کو خط لکھ کو فوری طور پر اس اے سی کو معطل کریں۔

ای سی پی کے رکن حسن بھروانا نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنراورنگی ٹاؤن کو ابھی  گرفتارکروانا چارہا ہوں۔ میں خود بھی اسی عہدے پر فرائض سرانجام دے چکا ہوں مگر ایسے رویے کی جرات نہیں ہوئی۔

پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر  سعید غنی نے الیکشن کمیشن حکام کو  کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر اورنگی ٹاؤن کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ  اور نامناسب ہے  تاہم میں ہاتھ جوڑ پر معذرت طلب کرتا ہوں۔

الیکشن کمیشن حکام نے صوبائی وزیر سعید غنی کو ہدایات جاری کیں کہ اسسٹنٹ کمشنر اورنگی ٹاؤن کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی شکایت وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو فوری طور پر کریں۔

دوران سماعت جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم انتخابات کو محفوظ بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے جو پوری نہیں کی گئی جس پر کمیشن حکام نے کہا کہ یہ سب کچھ آپ کی درخواست پر ہورہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں تنازعات عام انتخابات کیلیے ٹھیک نہیں، فافن

جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کراچی کےعوام نے جماعت اسلامی کو منتخب کیا جبکہ  پیپلز پارٹی نے عملے کے ذریعے نتائج بدلنے کی کوشش کی، عوام کے ووٹ کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ میں حافظ نعیم سے مکمل اتفاق کرتا ہوں الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کو ممکن بنایا ہے تاہم جماعت اسلامی کو اختیار نہیں ہے کہ امیدوار کی جگہ یہ کیس کریں۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کمیشن کو بتایا کہ جماعت اسلامی کے کہنے پر تین یونین کونسل میں دوبارہ گنتی کی گئی جس میں سے 2 پیپلزپارٹی جیتی جبکہ 1 جماعت اسلامی مگر یہ ہارنے پر الزام تراشی کرتے ہیں۔

پی پی رہنما سعید غنی نے کہا کہ کراچی سے یہاں آنا تکلیف دہ عمل ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آخری دلائل  ہونےہیں زیادہ وقت نہیں لگے گا، آپ کو کراچی سے بار بار نہیں بلائیں گے ۔

متعلقہ ائزینڈنگ افسر نے سماعت کے دوران  کمیشن کو بتایا کہ نتائج فارمز کی اصل کاپی اپنے پاس نہیں رکھی، میں نے پہلی دفعہ انتخابات میں ڈیوٹی دی، اچانک معلوم ہوا کہ الیکشن کمیشن میں ڈیوٹی لگائی گئی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے استفسار کیا کہ کیا اب آپ کی ٹریننگ مکمل ہوچکی ہے؟، پریزائیڈنگ افسران دیکھ بھال کر جواب دیں، جھوٹ بولنے پر نوکری جاسکتی ہے، جیل بھی جانا پڑسکتا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے پوچھا کہ آر اوز اور پولنگ ایجنٹس کو دئیے گئے فارمز میں فرق ہے جس پر بیشتر آر اوز نے پولنگ ایجنٹس کے پاس موجود فارمز کی تصدیق سے معذرت کرلی۔

متعلقہ تحاریر