ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ پی ٹی آئی نے ای سی پی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
تحریک انصاف کی درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 22 مارچ 2023 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) نے ممنوعہ فندنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ ای سی پی نے گواہان پر جرح کی درخواست مسترد کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی گواہوں پر جرح کرنے کی درخواست مسترد کردی جس پر پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور: عمران خان کی دہشت گردی کے 3 مقدمات میں ضمانت منظور
تحریک انصاف کی درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 22 مارچ 2023 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو ملنے والی ممنوعہ رقوم ضبط کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
فیصلے کے مطابق پولیٹیکل پارٹیز کے رول 6 کے تحت ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کی کارروائی شروع کی گئی ہے الیکشن کمیشن نے اس کارروائی کے شروع پر باقاعدہ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق کیس دوبارہ کھولنے یا جانچنے کی درخواست پر غور نہیں کیا جا سکتا کیونکہ پولیٹیکل پارٹیز رولز (پی پی آر) 2002 کے رول 6 کے تحت کارروائی کی گئی ہے ۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے ۔ عدالت میں نئی درخواست دائر کردی گئی ہے ۔
درخواست میں الیکشن کمیشن کے عمران خان کو شوکاز نوٹس کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شوکاز کا دفاع کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے شوکاز کو الگ اور مؤثر کارروائی بنانے کا حکم دیا تھا مگر الیکشن کمیشن شوکاز ایسا ماننے سے انکاری ہے۔