مجسٹریٹ منظور احمد نے عمران خان پر بغاوت کا مقدمہ درج کروادیا

اسلام آباد کے مقامی مجسٹریٹ منظور احمد نے تھانہ رمنا میں عمران خان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروادیا، مدعی مقدمہ کے مطابق سابق وزیراعظم نے ملک میں بغاوت برپا کرنے کی کوشش کی ہے

اسلام آباد کے مقامی مجسٹریٹ منظور احمد نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف افواج پاکستان کے اعلیٰ افسران کو دھمکیاں دینے اور لوگوں کو بغاوت پر اکسانے کے ازلام میں مقدمہ درج کروایا دیا۔

اسلام اباد کے تھانہ رمنا میں درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان مسلسل افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کے اعلیٰ افسران کے لاف ہرزہ سراہی میں مصروف ہیں۔

یہ بھیپڑھیے

سرکاری فنڈ سے تشہیر کرپٹ پریکٹس قرار؛ لاہورہائیکورٹ کی مفت آٹے کی اشتہاری مہم پر پابندی

مدعی مقدمہ مجسٹریٹ منظور احمد  کے بیان کے مطابق وہ اپنے دفتر میں ملازمین کے ہمراہ بول نیوز پر عمران خان کی تقریر سنی جس میں انہوں نے آئی ایس آئی کے افسران پر اپنے قتل کا بے بنیاد الزام عائد کیا۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے افواج پاکستان اور ملک کی خفیہ ایجنسی کے افسران کے خلاف غلیظ اور گھٹیاز بان استعمال کی اور ان کے اہل خانہ کو ڈرایا اور دھمکایا ہے۔

عمران خان نے اپنی تقریر سے دہشتگردوں کو اکسایا ہے جس کی وجہ سے اعلیٰ فوجی افسران اور انکے اہل خانہ کی زندگیوں کے لئے مستقل خطرہ  پیدا کر دیا ہے۔

مدعی مقدمہ کے مطابق سابق وزیراعظم کی افواج پاکستان پر بے بنیاد الزامات سے ان کی ساکھ متاثر ہورہی ہے جس سے غیر ملکی دشمن ایجنیسز نے فائدہ اٹھایا اور عوام اور فوج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کی۔

ایف آئی آر کے مطابق عمران خان نے اپنی تقریر کے ذریعے ملکی سالمیت کے محافظ اداروں اور پاک فوج کے معزز افسران کے خلاف نہایت ہی غلیظ زبان استعمال کی اور بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔

الزام علیہ کی ان تقاریر کا مقصد پاک فوج کے اندر ایک سازش کے ذریعے جوانوں کو پہلا پھسلا کر اور غلط بیانی کے ذریعے اپنے حلف اور افسران کے خلاف بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔

ایف آئی آر کے متن مہں کہا گیا ہےکہ الزام علیہ کا پاک فوج اور اس کے اعلیٰ افسران کے خلاف یہ عمل پاکستان اور اس کی سرحدوں کے خلاف تحفظ اور سالمیت کے خلاف بھی خطرہ کا باعث ہے۔

الزام علیہ اپنے مذموم مقصد کے حصول کے لئے سوشل میڈیا کے ذریعے ملکی سلامتی کے حساس اداروں کو آپس میں لڑانے، انتشار پیدا کرنے اور عوام اور اداروں میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ملک میں بدامنی پیدا کر کے امن کو تباہ کیا جاسکے۔

متعلقہ تحاریر