الیکشن کمیشن نے انتخابات سے متعلق میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

الیکشن کمیشن نے انتخابات 2023 سے متعلق قومی اور بین الاقوامی میڈیا ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے انہیں پابند کیا ہے کہ منافرت، ملکی سالمیت کے خلاف خبروں کی اشاعت سے گریز کیا جائے

الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے انتخابات 2023 سے متعلق قومی اور بین الاقوامی میڈیا ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔ میڈیا کو پاکستان کی خود مختاری کے منافی خبروں کی اشاعت و یشریات سے روکا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے انتخابات سے متعلق میڈیا ضابطہ اخلاق 2023 جاری کردیا۔ ای سی پی نے میڈیا کو پابند کیا ہے کہ پاکستان کے نظریہ، سلامتی کے منافی مواد شائع یا نشر نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

آئین کو ری رائٹ کرکے لاڈلے کو دوبارہ موقع دیا جارہا ہے، جاوید لطیف

ای سی پی نے میڈیا کو پولنگ ختم ہونے کے بعد ایک گھنٹے تک انتخابی نتائج کی رپورٹنگ سے روکا ہے۔ ای سی پی نے یہ اقدامات منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے اور ملک میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کیے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور ساکھ کو نقصان پہنچانے والے مواد کے نشر یا شائع کرنے پر بھی پابندی ہے۔

ای سی پی کی جانب سے اشتعال انگیز اور منافرت پھیلانے والی تقاریر اور بیانات کی نشر و اشاعت ممنوع قرار دی گئی ہے، پابندیوں کا اطلاق میڈیا اداروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی ہوگا۔

ضابطہ اخلاق میں سیاسی جماعتوں کو بھی پابند کیا گیا ہے کہ پولنگ سے 48 گھنٹے قبل میڈیا پر بھی انتخابی مہم چلانے کی پابندی ہوگی جبکہ پولنگ سٹیشنز میں داخلہ ایکریڈیشن کارڈز دکھا کر ہوگا۔

ای سی پی نے ہدایت کی ہے کہ ملک کی سالمیت یا عدلیہ کی آزادی کے خلاف کوئی مواد شائع یا جاری نہ کیا جائے۔ بین الاقوامی میڈیا کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی ویزا درخواستیں بروقت جمع کرائیں اور ای سی پی کی ہدایات پر عمل کریں۔

ای سی پی کے بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ انتخابی مہم کے دوران قومی اتحاد کو نقصان پہنچانے اور امن عامہ کو درہم برہم کرنے والے بیانات شائع نہیں کیے جائیں گے۔ ضابطہ اخلاق کا دائرہ اخبارات، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا تک لاگوہوگا۔

متعلقہ تحاریر