ایوان بالا نے پورے ملک میں انتخابات ایک ساتھ کروانے کی قرارداد منظور کرلی

ایوان بالا (سینیٹ) میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن سے وفاق مضبوط ہوگا جبکہ آئین کے تحت تمام اسمبلیوں کے انتخابات نگران سیٹ اپ میں اکھٹے ہونے چاہئیں

ایوان بالا(سینیٹ) میں قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کروانے سے متعلق قرارداد کثرت رائے سے منظوری کرلی گئی تاہم اپوزیشن نے اس موقع پر شدید احتجاج کیا۔

سینیٹر طاہر بزنجو نے قرارداد سینیٹ میں پیش کی، قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے، آئین کے تحت تمام اسمبلیوں کے انتخابات نگران سیٹ اپ میں اکھٹے ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیے

الیکشن اخراجات بل 2023 قومی اسمبلی میں پیش، منظوری کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا

قرراداد کے متن میں کہا گہا ہے کہ ملک سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، قومی اسمبلی اور چاروں صوبوں میں ایک ساتھ الیکشن کا انعقاد  وفاق مضبوطی کا علامت ہوگا۔

سینیٹ سے منظور کی گئی قرارد میں کہا گیا ہے کہ ملک کے برے صوبے پنجاب میں پہلے الیکشن سے دیگر صوبوں پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔

ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے طاہر بزنجو نے کہا کہ ملک کی سیاسی جماعتوں کے قائدین ملکر کر جلد از جلد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں، اس لیے آپس میں مشاورت کا سلسلہ شروع کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے

ممکنہ فوجی آپریشن پر حکومتی اتحادیوں اور سیاسی جماعتوں کا اظہار تشویش

سینیٹ میں وفاقی قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک شخص کی ذاتی انا کے لیے 2 اسمبلیاں توڑ دی گئیں تب ان کو آئین یاد نہیں آیا، کیا یہ آئین شکنی نہیں تھی؟ ۔ پاکستان کی مضبوطی کے لیے ایک وقت میں انتخابات ضروری ہیں۔

قرارداد کی منظوری کےخلاف اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، اپوزیشن اراکین نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور شدید نعرے بازی کی۔

متعلقہ تحاریر