صحافی مطیع اللہ جان کی چھپے لفظوں میں اعلیٰ عدلیہ کے جج پر کڑی تنقید
سینئر مطیع اللہ جان نے مبینہ طور پر چیف جسٹس کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ذو معنی جملہ لکھا کہ " 45 سال بعد دوبارہ عصمت دری کا سلسلہ جاری ہے"۔
سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے چھپے لفظوں میں اعلیٰ عدلیہ پر کو کتی تنقید کا نشانہ بنایا، مطیع اللہ جان نے کہا کہ 45 سال بعد دوبارہ عصمت دری کا سلسلہ جاری ہے۔
سینئر مطیع اللہ جان نے مبینہ طور پر چیف جسٹس کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ذو معنی جملہ لکھا کہ ” 45 سال بعد دوبارہ عصمت دری کا سلسلہ جاری ہے”۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کے خلاف کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی
یاد رہے کہ 4 دہائی قبل معورف فلم اسٹار شبنم کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں چیف جسٹس عمرا عطا بندیال کے قریبی رشتے دار فاروق بندیال مرکزی مجرم تھے۔
Dacoity in progress rape inevitable again after 45 years
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) April 12, 2023
ایک ٹوئٹر صارف نے مطیع اللہ جان کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ ریپ ہو رہا ہے لیکن معاشی میدان میں اور موجودہ حکومت کی طرف سے۔ کوئی سوچتا ہے کہ آپ ان پر سختی کیوں نہیں کرتے۔
Mati sahab, RAPE is being done but in the economic field and by the current government! One wonders why you are not harsh on them!
— Farid Sabri (@SabriJourno) April 12, 2023
ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے 8 رکنی بینچ بنائے جانے کے بعد کچھ لوگوں کے کانوں سے دھوئیں کیوں نکل رہے ہیں؟۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے 8 رکنی بینچ بنائے جانے کے بعد کچھ لوگوں کے کانوں سے دھوئیں کیوں نکل رہے ہیں ؟
— GHAZAN (@GHAZAN555) April 12, 2023
کاشف اعجاز نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا کہ ریپ آپ جیسے صحافی کرتے ہیں، ریپ اس پی ڈی ایم نے پاکستان کے لوگوں کے ساتھ کیا ہے، ریپ وہ حکام کرتے ہیں جو بڑی تعداد میں ایف آئی آر بنواتے ہیں، ریپ پارلیمنٹ نے نیب قوانین کو نرم کرنے سے کیا ۔
Rape is done by your like journalists, the rape is done by this PDM with people of Pakistan, rape is done by authorities who make FIRs in numbers, rape is done by Parliament by makin NAB relax, rape is done.
— Kashif Ejaz (@KashifEjaz5) April 12, 2023