سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن فنڈز جاری نہ کرنے کی سمری قومی اسمبلی نے منظور کرلی
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک پاکستان کا فنڈز جاری کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، یہ قومی اسمبلی اور وزارت خزانہ اور محصولات کا استحقاق ہے
سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود قومی اسمبلی نے پیر کو قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو فنڈز کی عدم فراہمی سے متعلق بھیجی گئی سمری کی منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی کی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی سمری میں سفارش کی تھی کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے 21 ارب روپے کے فنڈز جاری نہ کیے جائیں۔ کابینہ نے جواباً معاملہ قومی اسمبلی کو بھجوا دیا۔
یہ بھی پڑھیے
چیف جسٹس ڈیم فنڈ کا اختیار وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کے لیے درخواست دائر
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے منظوری دی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعطم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان کا فنڈز جاری کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، یہ قومی اسمبلی اور وزارت خزانہ اور محصولات کا استحقاق ہے۔
سپریم کورٹ نے 14 اپریل کو مرکزی بینک کو پنجاب میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے اور اس سلسلے میں پیر (17 اپریل) تک وزارت خزانہ کو "مناسب مواصلت” بھیجنے کی ہدایت کی۔
چیف جسٹس پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گزشتہ ہفتے وفاق کو اپنے 4 اپریل کے حکم نامے پر عمل درآمد نہ کرنے سے متعلق ان چیمبر میں سماعت کی۔ حکومت اور مرکزی بینک کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔