عدت میں نکاح کیس؛ عون چوہدری کی بطور گواہ طلبی پر فیصلہ محفوظ

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سینئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں عون چوہدری کی بطور گواہ طلبی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جبکہ اس سے قبل نکاح خوان مفتی سعید بھی اپنا بیان ریکارڈ کرواچکے ہیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سینئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کے خلاف کیس میں عون چوہدری کی بطور گواہ طلبی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

غیر شرعی نکاح کیس؛ مفتی محمد سعید نئی مصیبتوں کا شکار ہوگئے

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق رہنما عون چوہدری کی بطور گواہ طلبی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جوکہ 27 اپریل کو سنایا جائے گا۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی طرف سے درخواست دائر کی گئی ہے، کیا کہیں گے؟۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عون چوہدری کو بطور گواہ طلب کرنے کی درخواست دائر کی۔

درخواست گزار کے وکیل وکیل راجا رضوان عباسی نے عدالت سے استدعا کی کہ سابق پی ٹی آئی رہنما عون چوہدری بہت اہم گواہ ہے، عدالت انہیں بھی طلب کرے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ درخواست گزار نے تیسرے گواہ کا بیان عدالت میں قلم بند کرانے کی تیاری مکمل کرلی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کے قریبی ساتھی عون چوہدری بطور گواہ شامل ہوں گے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی محمد سعید نے عدالت کے روبرو اپنا بینا ریکارڈ کروایا تھا جس میں انہوں نے تصدیق کی تھی کہ نکاح دوران عدت کیا گیا تھا۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پرحانے والے مفتی محمد سعید نے عدالت میں بیان حلفی جمع کروایا کہ جنوری 2018 میں جب مذکورہ جوڑے کا نکاح پڑھایا تو اس وقت وہ خاتون عدت میں تھی جس کا بعد میں بتایا گیا۔

مفتی محمد سعید کے مطابق نکاح پڑھانے کے بعد میڈیا سے پتا چلا کہ جو مجھ سے کہا گیا تھا وہ درست نہیں تھا۔ تو شرعی اعتباد سے یہ نکاح فاسد ہوا۔ مفتی محمد سعید خان کا کہنا تھا کہ پھر دوسری مرتبہ نکاح ہوا تو اس نکاح میں ذلفی بخاری صاحب اور عون چوہدری صاحب بھی گواہ تھے۔

متعلقہ تحاریر