ایف بی آر آفیسر نے بڑھتی مہنگائی اور کم تنخواہوں کی وجہ سے دفتر آنے سے معذرت کرلی

ایکسپریس نیوز سے وابستہ صحافی شہباز رانا نے ٹوئٹر ہینڈل سے ایف بی آر سرگودھا ریجن کے آفیسر کی چھٹیوں کی درخواست شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ آفیسر نے تنخواہوں میں  امتیازی سلوک اور مہنگائی کی شرح میں اضافے سے تنگ آکر 2 ماہ کے لیے  دفتر آنے سے معذوری طاہر کردی جبکہ 150 افسران بھی چھٹیوں پر جانے والے ہیں

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر ) ریجنل ٹیکس آفس سرگودھا کے ایک ملازم نے  ملک میں بڑھتی مہنگائی اور تنخواہوں میں عدم اضافے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 2 ماہ کے لیے دفتر آنے سے معذوری ظاہر کردی ۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر ) ریجنل ٹیکس آفس سرگودھا نے ملازم نے تنخواہوں میں عدم اضافے اور مہنگائی کی روز بروز  بڑھتی  شرح سے تنگ آکر احتجاجاً دفتر آنے سے معذرت کرتے ہوئے 2 ماہ کی چھٹیاں مانگ لیں۔

یہ بھی پڑھیے

چیئرمین ایف بی آر کا 2 ہزار 330 ارب روپے ٹیکسز سے متعلق بڑا انکشاف  

ایکسپریس نیوز سے وابستہ صحافی شہباز رانا نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے  ایک چھٹیوں کی درخواست شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ  تنخواہوں میں امتیازی سلوک  کی وجہ سے ایماندار نوجوان افسر نے چھٹی کے لیے درخواست دے دی۔

شہباز رانا نے لکھا کہ 59 سال کی بلند ترین مہنگائی اور تنخواہوں میں امتیازی سلوک کے خلاف احتجاجاً ایف بی آر ایک  افسر نے چھٹی کے لیے درخواست دے دی  جبکہ 150 افسران بھی چھٹیوں پر جانے کا رادہ رکھتے ہیں۔

شہباز رانا کی جانب سے شیئر کی  گئی ایف بی آر آفیسر کی چھٹیوں کی درخواست کے مطابق سرگودھا ریجن کے افسر نے مہنگائی اور تنخواہوں میں امتیازی سلوک کی وجہ سے محکمے سے 8 مئی سے 30 جون تک کی چھٹیاں طلب کی ہیں۔

شہباز رانا کے ٹوئٹر  ہینڈل پر شیئر کی گئی درخواست کے مطابق ایف بی آر کے افسر مہنگائی کی روز بروز بڑھتی شرح اور کم تنخواہوں کی وجہ سے مالی دباؤ اور  ذہنی پریشانی کا شکار ہے جس کے لیے اسے 2 ماہ کی چھٹیاں درکار ہیں ۔

ایف بی آر کے افسر جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے نے دعویٰ کیا کہ میرے بیچ کے ساتھیوں کو فراہم کی گئیں سہولیات مجھے نہیں دی جا رہی ہیں جبکہ حال ہی میں دیگر کیڈرز  کی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافہ بھی کیا گیا ہے ۔

ایف بی آر کے افسر کے مطابق  دیگر کیڈرز کے ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دیا گیا جبکہ آئی آر ایس( IRS) کے ملازمین کو ایک بار پھر محروم کر دیا گیا جبکہ کام پول فنڈ کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا ۔

ایف بی آر افسر کے مطابق  کم تنخواہ،  سہولتوں کا فقدان، بنیادی تنخواہ کا 150فیصدایگزیکٹو الاؤنس سے انکار ، انعامات اور ترقیوں میں CPF کی تاخیر کے نفاذ کے نامکمل وعدے کے نتیجے میں میرے لیے اہم مالی مسائل پیدا ہوئے۔

ایف بی آر کے افسر نے اپنی درخواست میں کہا کہ میرے لیے ضروری ہے کہ  مالی دباؤ اور ذہنی پریشانی جیسے معاملات کا حل نکالنے کے لیے  کچھ وقت آرام کرو ،اس لیے میں 8 مئی سے 30 جون تک دفتر آنے سے قاصر رہونگا ۔

متعلقہ تحاریر