مالی مشکلات کی وجہ سے وفاق کا صوبائی ترقیاتی بجٹ میں بڑی کٹوتی کا فیصلہ

وفاقی حکومت کی جانب سے  صوبائی ترقیاتی منصوبوں کی فنانسنگ ختم کرنے کا امکان ہے، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے  صوبائی ترقیاتی فنڈ  میں کٹوتی کے حوالے سے تجاویز وزیر اعظم شہباز شریف کو بھجوائی دی ، اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا

وفاقی حکومت نے مالی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی ترقیاتی منصوبے کی فنانسنگ ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ترقیاتی فنڈ کی کٹوتی کا فیصلہ وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت  ایک  اجلاس میں کیا گیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی ترقیاتی منصوبوں کی فنانسنگ ختم کرنے کا امکان ہے۔ اطلاعات کے مطابق پی ایس ڈی پی سے صوبائی ترقیاتی بجٹ کا اجرا روکنے کی ہدایت کی ہے تاہم حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے ۔

یہ بھی پڑھیے

الیکشن کیلیے 21 ارب نہیں مگر حکومت نے مارچ میں66ارب کا ترقیاتی بجٹ جاری کردیا

پلاننگ کمیشن چاہتا ہے کہ ان منصوبوں کی مالی معاونت صوبے خود کریں۔ اس کا خیال ہے کہ صوبائی بوجھ کی وجہ سے قومی اہمیت کے وفاقی میگا پراجیکٹس لاگت میں اضافے اور تاخیر کی وجہ سے نقصان اٹھا رہے تھے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی 2021-22 میں صوبائی 331 پراجیکٹس ہیں جن کی مالیت 1.151 ٹریلین ہےاور تقریباً 345 بلین روپے پہلے ہی ان منصوبوں پرمرکز خرچ کر چکا ہے۔

وزیر اعظم شریف کو ایک تجویز دی گئی ہے کہ پی ایس ڈی پی میں صرف ان منصوبوں کو شامل کیا جائے جوا سٹریٹجک اہمیت کے حامل ہوں اور کسی بھی صوبائی پراجیکٹ کو پی ایس ڈی پی کا حصہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔

وزیراعظم شریف  کو بھجوائی گئی تجویز کے مطابق پی ایس ڈی پی میں صرف اسٹریٹجک اہمیت کے حامل وہ صوبائی منصوبوں کے فنڈ آدھے صوبے ادا کرے گا جبکہ آدھے وفاقی کی جانب سے ادا کیے جائیں گے ۔

ترقیاتی فنڈ کی کٹوتی کا فیصلہ وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت  ایک  اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں صوبائی ترقیاتی منصوبوں کو ہمیشہ کے لیے محدود کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت نے سالانہ ترقیاتی بجٹ پر مسلسل دوسرے سال کلہاڑا چلادیا

ایک حکومتی عہدیدار نے کہا کہ وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی اس ہفتے ذاتی طور پر وزیر اعظم  شہباز شریف کے ساتھ معاملہ اٹھائیں گے اور اتحادیوں جماعتوں کو اس حوالے سے  اعتماد میں لیں گے ۔

مالی سال 22 میں صوبائی منصوبوں کے لیے وفاقی فنڈنگ ​​ 310 ارب روپے تھی جو اب  330 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے  ،یاد رہے کہ  18ویں آئینی ترمیم کے بعد 16 وفاقی وزارتیں متعلقہ صوبوں کو سونپ دی گئی تھیں۔

متعلقہ تحاریر