اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت 8 جون تک ملتوی کر دی
اسلام آباد ہائی کورٹ پہلے ہی توشہ خانہ فوجداری کیس میں حکم امتناعی جاری کر چکی ہے۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت 8 جون تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کیس کی سماعت کی جس میں عمران خان کے وکیل گوہر علی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی کاپی جمع کرائی۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کا 9 مئی کے بعد بننے والے مقدمات سے بچنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
جنرل ہیڈ کوارٹرز(جی ایچ کیو) پر حملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز کو ایک مقامی عدالت کو سابق وزیر اعظم کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی روکنے کا حکم دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ درخواستیں اس وقت آئی تھیں جب پی ٹی آئی کے سربراہ پر دو روز قبل اس مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ ٹرائل کورٹ نے گواہوں کو 13 مئی کو طلب کیا تھا۔
اس سے قبل عمران خان نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا کیونکہ خان کے وکلا نے کیس کو دوسرے جج کو منتقل کرنے کی درخواست کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔
گذشتہ سماعت کا احوال
وکلاء کا کہنا تھا کہ عدالت عمران خان پر فرد جرم عائد کرنا چاہتی تھی لیکن وہ بائیکاٹ کر کے کمرے سے چلے گئے۔
ادھر توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ کمرہ عدالت میں عمران خان کو چارج شیٹ پڑھ کر سنائی گئی۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ وہ کیس پر کچھ اعتراضات ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں۔ وکیل نے ریمارکس دیے کہ پولیس لائنز میں پہلے کبھی ایسا کیس نہیں سنا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ جج نے ہمارے اعتراضات کو ریکارڈ پر لانے سے انکار کر دیا تھا۔ خواجہ حارث نے کہا کہ جج کے انکار پر انہوں نے کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔









