راول ڈیم میں زہریلے کیمیکل کے اخراج سے بڑے پیمانے پر مچھلیاں اور آبی حیات ہلاک

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے  والے راول ڈیم  میں زہریلے کیمیکل کے اخراج کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مچھلیاں اور آبی حیات  ہلاک ہوگئیں، حکام نے 2 افراد کو حراست میں لیا ہے

اسلام آباد کے راول ڈیم میں زہریلے کیمیکل کے اخراج کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مچھلیاں اور آبی حیات  ہلاک ہوگئیں۔ حکام نے آبی حیات کے نمونے تجزیہ کے لیے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے  والے راول ڈیم  میں زہریلے کیمیکل کے اخراج کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مچھلیاں اور آبی حیات  ہلاک ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیے

حب ڈیم میں کراچی کے لئے اگلے تین سال کا پانی ذخیرہ کرلیا گیا

ذرائع کے مطابق راول ڈیم  میں ماہی گیروں نے اپنی کاروباری سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے زہریلے کیمیکلز کا سہارا لیا۔ ڈیم میں مرنے والی مچھلیاں مارکیٹ میں فروخت کردی جاتی ہیں ۔

راول ڈیم میں آبی حیات کے ساتھ ڈیم سے پانی پینے والے متعددپرندے بھی مرگئے۔سرکاری حکام نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے 2 افراد کو حراست میں لے لیا جن سے تفتیش کی جارہی ہے ۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کچھ افراد نے اپنی ماہی گیری کی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے زہریلے کیمیکلز کا سہارا لیا، جس کے نتیجے میں ڈیم کا نازک ماحولیاتی نظام غیر ارادی طور پر تباہ ہو گیا۔

ماہی گیروں کے   غیر قانونی اقدام سے مچھلیوں اور دیگر آبی انواع کی ایک قابل ذکر تعداد ایک المناک انجام کو پہنچی۔حکام نے مردہ آبی حیات کے نمونے تجزیے کے لیے لیب  میں بھجوا دیئے ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی راول ڈیم میں کرنٹ اور  ہینڈ گرنیڈ کے ذریعے مچھلیوں کو مارنے کے پہلےبھی واقعات  پیش آچکے ہیں تاہم سرکاری حکام نے معاملات تو نظرانداز کر رکھا ہے

متعلقہ تحاریر