مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ کا عمران خان اور سلمان اقبال سے تحقیقات کا مطالبہ

مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس عمرعطا بندیال سے مطالبہ کیا ہے کہ قتل کیس میں عمران خان، سلمان اقبال، مراد سعید، عمران ریاض اور فیصل واوڈا کا شامل تفتیش کیا جائے ،ان افراد سے شواہد طلب کیے جائیں

کینیا میں پولیس کی گولیوں کا نشانہ بننے والے پاکستان صحافی ارشد شریف کی والدہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور سلمان اقبال کو تفتیش میں شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ نے سابق وزیراعظم عمران خان، اے آر وائے نیٹ ورک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سلمان اقبال کو شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

ارشد شریف قتل کیس: تحقیقاتی ٹیم سےآئی ایس آئی کے افسر کو نکالنے کی استدعا مسترد

کینیا میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق صحافی ارشد شریف کی والدہ نے فیصل واؤڈا، مراد سعید اور عمران ریاض کو بھی قتل کیس میں تفتیش میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

صحافی مطیع اللہ جان نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ارشد شریف کی والدہ  کی سپریم کورٹ میں دائر متفرق درخواست کا عکس شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے مطالبات پیش کیے ۔

مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس  پاکستان عمر عطا بندیال سے  درخواست کی ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو قتل کیس کی تفتیش میں شامل کیا جائے ۔

سپریم کورٹ میں دائر متفرق داخواست میں  سابق وفاقی وزراء مراد سعید ، فیصل واوڈا، اور یوٹیوبر و صحافی عمران ریاض سے بھی قتل سے متعلق تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیٹ ورک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) سلمان اقبال سے بھی ارشد شریف کےقتل کے حوالے سے تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے ۔

سپریم کورٹ میں دائرمتفرق درخواست میں صحافی ارشد شریف کی والدہ نے کہا ہے کہ میرے بیٹے کے قتل کی تحقیقات پاکستان میں ہونے والی سازش سے شروع کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیے

عدالت عظمیٰ  نے ارشد شریف قتل کیس کی اسپیشل جے آئی ٹی رپورٹ مسترد کردی

درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہےکہ کئی افراد نے ارشد شریف کے قتل سے متعلق سازش بارے جاننے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان تمام افراد کو بھی شامل تفتیش کیا جائے ۔

ارشد شریف کی والدہ کا کہنا تھا کہ مقدمہ کی حساسیت اور اہمیت کے پیش نظر سپریم کورٹ کے اقدامات کو سراہتی ہوں ۔ قتل سے متعلق ان افراد سے شواہد حاصل کئے جائیں ۔

ارشد شریف کی والدہ نے  سپریم کورٹ میں دائر متفرق درخواست میں  شکوہ کیا ہے  ہمیں  فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی رپورٹ اور جے آئی ٹی رپورٹ تاحال  فراہم  نہیں کی گئی ہے ۔

متعلقہ تحاریر