اسد عمر ابہام و الجھن میں مبتلا؛ پی ٹی آئی کا سابق وزیر کے انٹرویو پر سخت ردعمل

پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے عمران خان کی محاذ آرائی کی حکمت عملی سے بریت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تصادم کی پالیسی سے متفق نہیں تھا جس پر  پی ٹی آئی نےسخت ردعمل دیتے ہوئے انہیں الجھن میں مبتلا اور ابہام کا شکا ر قرار دیا ہے

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سیکرٹری جنرل اسد عمر کے  ٹی وی انٹرویو پر پی ٹی آئی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وفاقی وزیر کے خیالات میں واضح ابہام موجود ہے ۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی اسد عمر کے ٹی وی انٹرویو پر تحریک انصاف نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کو حقائق سے چشم پوشی  سے گریز کا مشورہ دیا ۔

یہ بھی پڑھیے

بدترین مالی بدحالی کے شکار ملک کے چیئرمین سینیٹ و اراکین کیلئے اضافی مراعات کا بل پاس

پی ٹی آئی نے پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر کے بیان پر سخت ردعمل دیا۔ سابق وزیر نے عمران خان کی پالیسیز کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے خطرناک قرار دیا تھا ۔

اسد عمر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کی جانب سے اپنائی گئی محاذ آرائی کی حکمت عملی سے بلکل بھی اتفاق نہیں کرتا  ،ہمیں اس سے پیچھے ہٹنا پڑے گا ۔

سابق وزیرنے کہا کہ عمران خان کی محاذ آرائی اور تصادم  کی مخصوص حکمت عملی‘ سے متفق نہیں ہوں۔ ملک کے بدترین حالات کو دیکھتے ہوئے ہم سب کو دو دو قدم پیچھے ہٹنا  ہوگا ۔

سوال کے جواب میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ میرا کام پارٹی میں بطور سیکرٹری جنرل  حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا ہے تاہم عمران خان کی  پالیسی سے اتفاق نہیں تھا ۔

سابق وفاقی وزیر اسد عمر کے ٹی وی انٹر ویو پرتحریک انصاف نے اپنے رد عمل دیتے ہوئے انکے بیان کو ابہام پر مبنی قرار دیا۔پی ٹی آئی نے انہیں کنفیوژ اور خود غرض قرار دیا ۔

تحریک انصاف نے کہا کہ اسد عمر کو الجھن کا شکار قرار کہتے ہوئے کہا کہ پارٹی چیئرمین سے اختلاف سے عہدے سے سبکدوش ہونے کے دعوے صورتحال  مکمل طور پر  متصادم ہیں۔

دوسری جانب جیل سے رہائی کے بعد اسد عمر اور پارٹی چیئرمین عمران خان کی عدالت میں  پیشی کے موقع پر ملاقات ہوئی تو سابق وزیراعظم کی جانب سے انہیں نظرانداز کردیا گیا ۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اوراسد عمرکا کمرہ عدالت میں آمنا سامنا ہوا تو سابق وفاقی وزیر نےسابق وزیراعظم  مصافحہ کیا اور نشست پر بیٹھنے کی دعوت کی جسے عمران خان نے مسترد کردی۔

متعلقہ تحاریر