9 مئی آتش زنی کیس: شاہ محمود قریشی کی ضمانت میں 15 جولائی تک توسیع
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے آئی ایم ایف ڈیل کے بعد حکومت کے معاشی منصوبوں پر متعدد سوالات اٹھا دیئے ہیں۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 9 مئی کو آتشزدگی کے مقدمے میں ضمانت میں 15 جولائی تک توسیع کر دی۔
منگل کے روز کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج سید محمد ہارون شاہ نے کی۔ وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے عدالت میں 9 مئی کے واقعے کے بعد لاہور کے کاہنہ تھانے میں درج مقدمے کے سلسلے میں اپنی ضمانت میں توسیع کے لیے عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
دہشتگردی کیس: شاہ محمود کی ضمانت میں بغیر کارروائی کے 10 جولائی تک توسیع
فواد چوہدری کے خلاف بغاوت کیس کی سماعت نہ ہونے پر فرد جرم کی کارروائی موخر
تاہم شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری کی عدم موجودگی کی وجہ سے دلائل کا سلسلہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ جس کے بعد عدالت نے قریشی کی ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی۔
عدالتی کارروائی کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی پاکستان کی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے نو ماہ کی مدت کے لیے اسٹینڈ بائی لون حاصل کر کے حاصل ہونے والے عارضی ریلیف تو مل گیا ہے ، جس سے ڈیفالٹ کا فوری خطرہ کم بھی ٹل گیا ہے ، مگر یہ فائدہ طویل مدتی نہیں لگتا۔
معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وائس چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ آنے والے مہینوں میں کیا ہوگا ، کیونکہ ملک کے مالی استحکام کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔