دہشت گردی کے تین مقدمات میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اے ٹی سی کے جج نے پی ٹی آئی رہنماؤں فرخ حبیب، شبلی فراز اور حسان نیازی کے بھی وارنٹ جاری کر دئیے۔

جمعرات کے روز اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے عمران خان کی عدالت میں پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس کے باہر توڑ پھوڑ سے متعلق تین الگ الگ مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
اے ٹی سی کے جج ابوالحسنات نے مقدمات کی سماعت کی، پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر عمران خان کے وکیل نے لاہور ہائی کورٹ میں اپنے موکل کی ضروری حاضری کا حوالہ دیتے ہوئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
یہ بھی پڑھیے
شیریں مزاری نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا
عمران خان کو ایک دن میں کئی ریلیف مل گئے: مختلف عدالتوں سے 11 مقدمات میں عبوری ضمانتیں منظور
تاہم، جج اے ٹی سی ابوالحسنات نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، جاری کارروائی میں ان کی موجودگی کی اہمیت اپنی جگہ مسلمہ ہے۔
اس کے بعد عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جبکہ پی ٹی آئی کے ممتاز رہنما فرخ حبیب، شبلی فراز اور حسان نیازی کے بھی قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔
عدالت نے چیئرمین عمران خان سمیت تمام ملزمان کو 19 جولائی کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ رمنا تھانے میں دو اور گولڑہ تھانے میں ایک مقدمہ معزول وزیر اعظم اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے ، درج ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ مذکورہ افراد ہجوم کی قیادت کر رہے تھے جنہوں نے لوگوں کو جوڈیشل کمپلیکس کے اندر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور توڑ پھوڑ کرنے پر اکسایا تھا۔









