توشہ خانہ کیس: جج نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے کی گئی پوسٹس کو مسترد کر دیا
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے توشہ خانہ کیس سننے والے جج پر عدم اعتماد کرتے ہوئے کیس سے الگ ہونے کی استدعا کردی۔
توشہ خانہ فوج داری کیس نے منگل کے روز اس وقت ایک نیاموڑ لے لیا جب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکلاء نے فاضل جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
عمران خان کے وکیل گوہر علی نے جج ہمایوں دلاور کے اکاؤنٹ سے فیس بک پوسٹس دکھا کر دلیل دی کہ انہیں کیس نہیں سننا چاہیے۔
جس پر فاضل جج ہمایوں دلاور نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک کا مذکورہ اکاؤنٹ ان کا ضرور ہے مگر انہوں نے پوسٹس نہیں کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری کا بیٹا سڑک حادثے میں جاں بحق
توشہ خانہ فوج داری کیس: عدالت نے مزید 5 گواہوں کو شامل کرنے کی ای سی پی کی درخواست مسترد کردی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے پی ٹی آئی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ "کیا وہ سمجھتے ہیں کہ فیس بک پوسٹس کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔”
وکیل گوہر علی نے جواب دیا کہ جوڈیشل انکوائری کے ذریعے مراسلہ بھیجنا جج پر منحصر ہے لیکن اگر عدالت کیس کی سماعت جاری نہ رکھے تو مناسب ہوگا۔
فاضل جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کی ذاتی سماعت سے استثنیٰ کی درخواست اور جج سے متعلق پی ٹی آئی کے تحفظات پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔