توشہ خانہ کیس: پی ٹی آئی سربراہ کی درخواست پر 27 جولائی کی سماعت کا تحریری حکم جاری

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار کا دفتر تمام درخواستوں کو یکجا کرے، اور ایک ساتھ سماعت کے لیے مقرر کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اپیل پر 27 جولائی کو ہونے والی سماعت پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

یہ حکم اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے جاری کیا ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ رجسٹرار کا دفتر تمام درخواستوں کو یکجا کرے اور انہیں سماعت کے لیے مقرر کرے۔

چیف جسٹس عامر فاروق کے حکم کے مطابق وکیل نے جج کو متعصب قرار دیتے ہوئے کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔

حکم نامے کے مطابق ٹرائل کورٹ کے جج سے منسوب فیس بک پوسٹس عدالت میں دکھائی گئیں۔ بتایا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کے جج نے فیس بک کی پوسٹس کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے 

توشہ خانہ کیس کے جج نے میڈیا کی کمرہ عدالت میں آنے  پر پابندی لگا دی

سائفر تحقیقات: اسلام آباد ہائی کورٹ کا ایف آئی اے کی طلبی کے خلاف عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

عدالت نے رجسٹرار آفس کو فیس بک پوسٹس کا معاملہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو بھیجنے کا حکم دیا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ ایف آئی اے تحقیقات کرے اور اگلی تاریخ سماعت سے پہلے اپنی رپورٹ پیش کرے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آئندہ سماعت میں اس معاملے پر معاونت کرے۔

حکم نامے میں عمران خان کے وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سماعت آگے بڑھنے سے پہلے دائرہ اختیار کا فیصلہ کیا جانا چاہیے۔

عمران خان کے وکیل کے مطابق دائرہ اختیار کا تعین کیے بغیر کارروائی آگے نہیں بڑھ سکتی، کیونکہ یہی ایک طے شدہ طریقہ کار ہے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا کہ یہ کیس کے دائرہ اختیار کے حوالے سے کارروائی کا دوسرا دور ہے۔

اس نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے مقدمے کو قابل سماعت قرار دینے کے خلاف اپیل کو پہلے ہی منظور کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپیل کی اجازت دی ہے اور ٹرائل کورٹ کو درخواست پر دوسرا فیصلہ جاری کرنے کا حکم دیا۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست ایک بار پھر مسترد کر دی تھی۔

متعلقہ تحاریر