ایمان مزاری اور محسن داوڑ کیخلاف غداری کے مقدمے کی خبر جھوٹی نکلی

غداری کی دفعات کے تحت کسی کیخلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی، خلاف قانون مجمع میں شامل افراد اور انہیں اکسانے والوں پر مقدمہ درج کیا ہے، محسن داوڑ سمیت کسی پارلیمنٹیرین کا نام شامل نہیں، اسلام آباد پولیس

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کیخلاف غداری کے مقدمے کی خبر جھوٹی نکلی۔

اسلام آباد پولیس نے وضاحت کی ہے کہ غداری کی دفعات کے تحت کسی کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے

انصار عباسی کا  آئی ایس آئی کے سابق سربراہان پر سیاسی انجینئرنگ کا الزام

وفاقی دارالحکومت میں ملازمین کا مطالبات کے حق میں احتجاج

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے  اسلام آباد پولیس نے غداری کے جرم کے تحت کوئی بھی ایف آئی آر  درج نہیں کی ہے۔ایف آئی آر  میں غداری کی دفعہ کے متعلق چلنے والی خبروں میں  کوئی صداقت نہیں۔ایف آئی آر  میں محسن داوڑ سمیت کسی بھی پارلیمنٹیرین کا نام بھی شامل نہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ  اسلام آباد انتظامیہ نے مظاہرین کو احتجاج پریس کلب تک محدود رکھنے کا کہا لیکن  مظاہرین نے اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات سے انکار کردیا اور پولیس کے ساتھ مزاحمت شروع کردی۔ اس مزاحمت کے دوران متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کی گئی۔

پولیس  کے  مطابق ایف آئی آر میں صرف خلاف قانون مجمع میں شامل افراداور ان کو اشتعال دلانے والے افراد کا نام شامل کیا گیا ہے ۔ ایف آئی آر  میں نہ ہی کسی پارلیمنٹیرین کا نام شامل کیا گیا نہ ہی غداری کی دفعہ لگائی گئی۔ قانون کی خلاف ورزی کے کرنے والے مجمع کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی ہے ۔ کیس کی تفتیش بھی میرٹ پر کی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر