مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ پر ہنسنے والے چار نوجوان گرفتار
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر عطا تارڑ کی درخواست پر تھانہ کوہسار پولیس نے ہراساں کرنے اور مذاق اڑانے پر چار نوجوانوں کو 24 گھنٹے سے زیادہ دیر تک حراست میں رکھا۔
اسلام آباد پولیس نے حکمران جماعت اور نواز لیگ کے رہنما عطا تارڑ پر ہنسنے والے چار نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کے رہنما عطا تارڑ کے کہنے پر اسلام آباد پولیس کوہسار نے حیران کن اقدام کرتے ہوئے چار نوجوانوں کو حراست میں لیا اور ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج کیے بغیر 24 گھنٹے سے زائد عرصے تک لاک اپ میں رکھا۔
یہ بھی پڑھیے
فیصل مسجد کے احاطے میں خاتون کی کیٹ واک ویڈیو وائرل، عوام میں شدید غم وغصہ
دہشتگردی کیس ، عمران خان کی ضمانت میں 12 ستمبر تک مزید توسیع
مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللہ تارڑ کے حکم پر چار نوجوانوں زین، تیمور، سلمان اور قدیر کو تھانہ کوہسار میں قید کر دیا گیا ہے۔
کوہسار تھانے کے ایس ایچ او نے عطا تارڑ کے حوالے سے بتایا کہ جب عطا تارڑ سیڑھیاں چڑھ رہے تو نوجوان مبینہ طور پر ان پر ہنسنے لگے اور جب وہ ریسٹورنٹ میں داخل ہوئے تو انہوں نے چور چور کے فقرے کسے۔
تاہم ایس ایچ او نے میڈیا والوں کو یقین دلایا کہ کوئی خاص بات نہیں گرفتار افراد کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے مشیر عطا تارڑ کے مطابق وہ اپنی فیملی کے ساتھ ریسٹورنٹ میں بیٹھے تھے جب چار لڑکوں نے انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے وہاں پہنچ کر تفتیش کے لیے چاروں کو تھانے منتقل کر دیا۔ بعد ازاں پولیس نے عطا تارڑ کی جانب سے لڑکوں کو معاف کرنے پر رہا کردیا۔









