شہری کی بازیابی کا معاملہ، اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئی جی کو سخت حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہری حسیب حمزہ کو بازیاب کرانے کے لیے کل صبح ساڑھے 11 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان کو لاپتہ شہری کو کل تک بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتہ شہری حسیب حمزہ کی بازیابی کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی اور 22 روز گزرنے کے باوجود شہری کے عدم بازیابی پر آئی جی اسلام آباد کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیے
توہین عدالت کیس: سابق جج رانا شمیم نے غیرمشروط معافی مانگ لی
دہشتگردی کیس: عمران خان کی عبوری ضمانت میں 20 ستمبر تک توسیع
آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان عدالت میں پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ شہری کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کی جاچکا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ رویہ ناقابل برداشت ہے ، ایک شہری اس عدالت کے دائرہ اختیار سے اٹھایا گیا ہے ، تمام سیکٹر کمانڈر اور چیف کمشنر سب کے ساتھ اسے تلاش کریں ، اگر آپ انہیں تلاش نہیں کرتے تو آپ سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔
عدالت عالیہ نے کہا کہ اگر شہری بازیاب نہ ہوا تو کل بدھ کی صبح دس بجے آئی جی پولیس اور چیف کمشنر کے علاؤہ خفیہ اداروں ، آئی بی اور اسپیشل برانچ کے سیکٹر کمانڈر پیش ہوں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں ہے کہ ریاست شہری کو بازیاب نہ کراسکے، اگر آپ کل تک شہری کو عدالت میں پیش نہ کیا جاسکا تو سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔
اس سے قبل درخواست گزار ذوالفقار کے وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل کے بیٹے حمزہ کو 22 اگست کو گھر سے اٹھا لیا گیا، پولیس میں ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دی مگر کچھ نہیں ہوا، پولس نے کہا ہمارے پاس نہیں ایجنسیوں کے پاس ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہری حسیب حمزہ کو بازیاب کرانے کے لیے کل صبح ساڑھے 11 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔