اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو سیکریٹری اطلاعات اور ایم ڈی پی ٹی وی کے خلاف کارروائی سے روک دیا
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری اطلاعات ، ایم ڈی پی ٹی وی اور دیگر متعلقہ حکام کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات پر پولیس کو کارروائی سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگی رہنما جاوید لطیف کی پریس کانفرنس سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کے حوالے سے سیکرٹری اطلاعات ، ایم ڈی پی ٹی وی و دیگر حکام کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات پر پولیس کو کارروائی سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی وی پر مسلم لیگی رہنما جاوید لطیف کی پریس کانفرنس نشر کرنے کے حوالے سے درج کئے گئے دہشت گردی کے مقدمے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کی درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیا
سینٹورس شاپنگ مال میں آگ، نامعلوم افراد نے نامعلوم وجوہات پر لگائی
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ مسلم لیگی رہنما جاوید لطیف نے 14 ستمبر کو پریس کانفرنس کی تھی جو پی ٹی وی سمیت 44 چینلز نے نشر کی۔
وکیل نے عدالت میں کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد متعدد مقدمات درج کئے گئے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان مقدمات کی تفصیلات طلب کی جائیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری اطلاعات ، ایم ڈی پی ٹی وی اور دیگر متعلقہ حکام کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات پر پولیس کو کارروائی سے روک دیا۔
عدالت نے سیکریٹری داخلہ سے وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس کے بعد ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 اکتوبر کو عدالت کی معاونت کی ہدایت کی جب کہ آئندہ سماعت پر تمام صوبوں سے بھی رپورٹس طلب کرلی گئیں۔









