اسلام آباد جی سیون میں بااثر افراد نے میدان کو شادی ہال میں تبدیل کردیا
نجی ٹی وی چینل جی این این کے رپورٹر اصضر حیات نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ جی سیون کے میدان کو شادی ہال میں تبدیل کرکے وہاں کے مکینوں کو اذیت میں ڈال دیا گیا ہے ،آتش بازی ، پٹاخے اور میوزک کی اونچی آواز بیماروں کو مشکلات میں ڈال دیتی ہے ،پولیس کو درخواست کرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے جی سیون میں بااثرافراد کی جانب سے خالی میدان میں غیرقانونی طور شادی ہال بنالیا گیا جہاں بارات کی آمد پر پٹاخے اور تیز میوزک سے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
اسلام آباد کے علاقے جی سیون میں بااثر افراد کی جانب سے میدان کو شادی ہال میں تبدیل کردیا ہے جس سے وہاں کے رہائشیوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
لینڈ مافیا منظم انداز میں غیر قانونی عمارات کی تعمیر میں ملوث
نجی ٹی وی چینل جی این این کے رپورٹر اصضر حیات نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر حکام بالا کی توجہ اس طرف دلاتے ہوئے کہا کہ جی سیون کی عوامی مارکیٹ کے سامنا خالی میدان تو شادی ہال بنادیا گیا ہے ۔
یہ اسلام آباد کا علاقہ G7/2 ہے جہاں عوامی مارکیٹ کے سامنے رہائشی علاقے میں غیر قانونی شادی ہالز قائم ہیں، یہاں دن بھر پٹاخے چلتے ہیں اور رات کے وقت میوزک اتنا loud ہوتا ہے کہ پورا علاقہ گونجتا ہے pic.twitter.com/c7EMuicnFG
— Asghar Hayat (@EngrAsgharHayat) October 16, 2022
اصضرحیات نے کہا کہ جی سیون کے خالی میدان کو جگہ جگہ ٹینٹ لگا کر شادی ہال بنایا جارہا ہے۔ جہاں دن رات تقریبات کا انعقاد جاری رہتا ہے جس سے رہائشی شدید مشکلات میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی طور پر بنائے گئے شادی ہال میں تقریبات کے دوران آتش بازی اور پٹاخے چلتے رہتے ہیں جبکہ انتہائی اونچی آواز میں گانے بجائے جا رہے ہوتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل جی این این کے رپورٹر نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر آتش بازی اور پٹاخے پھاڑنے اور انتہائی اونچی آواز میں گانوں سے میری بیمار والدہ ایک اذیت میں مبتلا ہے ۔
اصضر حیات نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کئی بار پولیس ایمرجنسی نمبر 15 پر کال کرکے مدد طلب کی گئی مگر پولیس کی جانب سےکسی قسم کو کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔
ٹی وی رپورٹر نے اسلام آباد کے حکام بالا کے درخواست کی ہے کہ جی سیون کے رہائشیوں کو اس مصیبت سے نجات دلائی جائے۔ علاقہ مکینوں کے آرام کا خیال کیا جائے ۔