ہیلی کاپٹر کی سروس فراہم کرنا عدالت کا کام نہیں، جسٹس عامر فاروق

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے ہیلی پیڈ کی تیاری کے لیے انتظامیہ کو درخواست دی ہے تو وہ قانون کے مطابق ہی فیصلہ کرے گی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کی جانب سے پریڈ گراؤنڈ میں عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو اترنے کی اجازت دینے سے متعلق کیس میں کہا کہ انتظامیہ کو دی گئی درخواست مسترد نہیں ہوئی جب کہ ہیلی پیڈ سروسز فراہم کرنا عدالت کا کام نہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کی ، جس میں ان سے جلسے کے لئے اسلام آباد سے گزرنے اور پریڈ گراؤنڈ مین ہیلی کاپٹر اتارنے کی اجازت دینے کی استدعا کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی نے فیض آباد پر دھرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دے دی

پی ٹی آئی نے جلسہ کرنا ہے تو انتظامیہ کو نئی درخواست دے، اسلام آباد ہائی کورٹ

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی نے انتظامیہ کو درخواست دی تھی وہ ابھی مسترد تو نہیں ہوئی۔ ہیلی پیڈ کی اجازت دینا عدالت کا کام نہیں۔

پی ٹی آئی وکیل کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے اس سے قبل  اسلام آباد کے علاقے روات میں بھی ریلی کی درخواست دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ سربراہ پی ٹی آئی عمران خان ہیلی کاپٹر پر اسلام آباد آئیں گے اس حوالے سے بھی اجازت مانگی گئی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے  وکیل سے دریافت کیا کہ اس معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کیا کر سکتی ہے؟ ہیلی پیڈ سروس ہائی کورٹ تو نہیں دے سکتی۔

جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ انتظامیہ کو ہدایت دیں کہ وہ قانون کے مطابق ہماری درخواست پر فیصلہ کرے ، جس پر عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ انتظامیہ درخواست پر قانون کے مطابق ہی کارروائی کرے گی۔

واضح رہے کہ راولپنڈی جلسے تک رسائی کے لیے اسلام آباد سے گزرنے کی اجازت کے لئے پی ٹی آئی نے گزشتہ روز ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی،جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ 26 نومبر کو راولپنڈی جلسے تک جانے کیلئے اسلام آباد سے گزرنے جب کہ عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ اور ٹیک آف کی اجازت دی جائے۔ درخواست میں مزید استدعا کی گئی تھی کہ انتظامیہ کو ہدایت کی جائے کہ وہ کارکنوں کو ہراساں نہ کرے۔

متعلقہ تحاریر