منی لانڈرنگ کیس کے ملزم سلیمان شہباز کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 14 روز میں لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ملزم وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سیلمان شہباز کے سرینڈر کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی 14 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی۔
منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ملزم وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سیلمان شہباز عدالت میں اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
نیب ترامیم کیس: سپریم کورٹ نے عمران خان کے وکیل سے دو سوالات پر وضاحت طلب کرلی
توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کے خلاف فوجداری کی کارروائی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
سلمان شہباز نے اپنے خلاف قائم مقدمات میں ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کے لئے درخواست دائر کی تھی۔
عدالت عالیہ نے سلیمان شہباز کے عدالت میں پیش ہونے پر حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 14 روز میں لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ سلیمان شہباز، ان کے بھائی حمزہ شہباز اور والد شہباز شریف کے خلاف لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت میں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ زیر سماعت ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نومبر 2020 میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 419، 420، 468، 471، 34 اور 109 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 3/4 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
متعلقہ عدالت نے رواں برس 15 جولائی کو سلیمان شہباز اشتہاری قرار دیا تھا۔ 4 سال سے زائد عرصہ بیرون ملک گزارنے کے بعد سلیمان شہباز ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات کو وطن واپس پہنچے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی تھی کہ سلیمان شہباز کو پاکستان آمد پر انہیں گرفتار نہ کیا جائے جب کہ عدالت عالیہ نے سلیمان شہباز کو حکم دیا تھا کہ وہ 13 دسمبر کو عدالت کے سامنے سرنڈر کریں.
سلیمان شہباز کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سلیمان شہباز نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے دورحکومت میں کرپشن کا بازار گرم کیے رکھا، عمران خان دور میں قرضہ بڑھا، کرپشن ہوئی، توشہ خانہ فروخت کیا، عمران خان اور بچہ پارٹی کے حساب کا وقت آ گیا ہے، ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، ان کے کھیل تماشے کو سب نے دیکھا۔ وہ دوست ممالک سے ملی گھڑیاں بیچتے رہے، وہ گھڑی کی رسیدیں لائے، حساب کا وقت آگیا،سزا ملنے تک ہم پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔
سلیمان شہباز نے مزید کہا کہ سائفر پر اس نے پہلے امریکا کے خلاف بات کی پھر پاؤں پڑ گیا، اسے 190 ملین پاؤنڈ کے ڈاکے اور ٹیریان خان کیس کا بھی جواب دینا ہے، کہاں ہے آج جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور کہاں ہے شہزاد اکبر؟۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں پوری لیگی قیادت پر جھوٹے مقدمات بنائے، رانا ثناء اللہ پر منشیات کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، فیصلہ بھی آگیا، برطانیہ کی عدالتوں میں بھی ہمارے خلاف کیسز جھوٹے ثابت ہوئے، برطانیہ کی عدالتوں میں ہمارے خلاف کرپشن کا کوئی کیس ثابت نہیں ہوا۔ملک میں سازگار ماحول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تک میرے ساتھ سیاست ہوئی ہے اب ہم کریں گے۔
سلیمان شہباز نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو شریف فیملی کے خلاف مقدمات بنانے کا کہا جاتا تھا، پاکستان اپنے مقدمات کا سامنا کرنے آیا ہوں، برطانوی عدالتوں میں بھی ہم نے کیسز کا سامنا کیا ہے، منی لانڈرنگ اور 500 ارب کے کیسز کا کیا بنا؟۔