جوڈیشل کمیشن کی جسٹس مسرت ہلالی کو پی ایچ سی کا باقاعدہ چیف جسٹس بنانے کی سفارش
جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائی کورٹ کی سینئر ترین جج ہیں، اور وہ اس وقت پی ایچ سی کی قائم مقام چیف جسٹس ہیں۔
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس مسرت ہلالی کو پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کر دی۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے چیف جسٹس (سی جے) کے لیے جسٹس مسرت ہلالی کا نام مستقل بنیادوں پر تجویز کیا گیا۔
اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کے تمام ممبران نے جسٹس مسرت ہلالی کے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بننے کی سفارش کی۔ جوڈیشل کمیشن کی سفارش حتمی منظوری کیلئے پارلیمنٹ کو بھجوا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
پشاور:قومی اسمبلی کے تین حلقوں پر 30 اپریل کا ضمنی انتخابات کا شیڈول معطل
خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ نہ دینے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر
جسٹس مسرت ہلالی پی ایچ سی کی سینئر ترین جج ہیں، اور وہ اس وقت پی ایچ سی کی قائم مقام چیف جسٹس ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر ان کی تقرری کی متفقہ طور پر سفارش کی گئی ہے۔
یہ معاملہ حتمی منظوری کے لیے ججوں کی تقرری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کی تاریخ کی پہلی خاتون چیف جسٹس
یکم اپریل کو جسٹس مسرت ہلالی نے پشاور ہائی کورٹ کی قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ، اس طرح وہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں۔
پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید خان کی 30 مارچ کو ریٹائرمنٹ کے بعد عدالت کے سینئر ترین جج جسٹس نورالامین خان کو قائم مقام چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا ، تاہم جسٹس قیصر رشید بھی ایک دن کے بعد ریٹائر ہو گئے تھے۔
31 مارچ کو جسٹس قیصر رشید خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد، جسٹس مسرت ہلالی کو پی ایچ سی کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔
صدر مملکت نے جسٹس مسرت ہلالی کو باقاعدہ عہدے دار کی تقرری تک قائم مقام چیف جسٹس مقرر کیا تھا۔
جسٹس مسرت ہلالی کی 2013 میں پشاور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج کے طور پر تعیناتی ہوئی تھی اور 2014 میں باقاعدہ جج بنی تھیں۔
چیف جسٹس مسرت ہلالی کی مدت ملازمت اگست میں ختم ہوگی۔ وہ پانچ ماہ تک پی ایچ سی کی چیف جسٹس کے طور پر کام کریں گی۔