خیبر پختونخوا میں انتخابات کا کیس: پشاور ہائی کورٹ نے سماعت 4 مئی تک ملتوی کردی

جسٹس محمد ابراہیم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو تاریخ دے دی گئی ہے اس سے آگے یہ تاریخ نہیں جائےگی۔ اسی تاریخ کو کیس سنیں گے اور اسی تاریخ کو فیصلہ بھی سنایا جائے گا۔

خیبر پختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی ہے۔ کیس میں جواب جمع کرانے کے لیے الیکشن کمیشن نے وقت مانگ لیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے سماعت پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کی۔ دو رکنی بینچ جسٹس محمد ابراہیم اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

نگراں وزیراعلیٰ کے پی نے مقتول دیال سنگھ کے ورثاء کو ایک ملین کا امدادی چیک دے دیا

نگراں حکومت نے سابقہ کے پی کے حکومت کے دعوے پر مہر تصدیق ثبت کردی

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر گوہر علی خان اور حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل عامر جاوید عدالت میں پیش ہوئے۔

الیکشن کمیشن کو پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے نوٹس جاری کیے جاچکے تھے تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے آج دوران سماعت جواب جمع نہیں کرایا گیا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں جواب جمع کرانے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔

اس پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر علی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کا مینڈیٹ صرف اتنا ہی ہوتا ہے کہ وہ صاف اور شفاف انتخابات کرائے۔ اور وہ وقت 17 اپریل کو ختم ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود نہ تو گورنر کی جانب سے کوئی تاریخ کا اعلان کیا جارہا ہے اور نہ ہی الیکشن کمیشن نے تاریخ دی ہے۔

بیرسٹر گوہر علی کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کا معاملہ ہے اس لیے ہماری استدعا ہے کہ جلد از جلد تاریخ دی جائے۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل عامر جاوید نے عدالت کو انفارم کیا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے جواب تیار ہے ، لیکن تاریخ دینا مشترکہ طور پر گورنر اور الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

عدالت کی جانب سے الیکشن کمیشن کے وکیل کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے سماعت کو چار مئی تک ملتوی کردیا ہے۔

دوران سماعت جسٹس محمد ابراہیم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جو تاریخ دے دی گئی ہے اس سے آگے یہ تاریخ نہیں جائےگی۔ اسی تاریخ کو کیس سنیں گے اور اسی تاریخ کو فیصلہ بھی سنایا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر