جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مسرت ہلالی کی بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ  منظوری دے دی ،مسرت ہلالی ایچ سی پی کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہیں ،وہ 2001 سے 2004 تک خیبرپختون خوا کی پہلی ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بھی رہیں جبکہ پہلی خاتون محتسب کا ریکارڈ بھی ان کے پاس  ہے

جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس مسرت ہلالی کی بطور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعیناتی کی منظوری دے دی۔

صدر نے جسٹس مسرت ہلالی کی بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دیدی۔جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائی کورٹ میں بطور قائم مقام چیف جسٹس کی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

جوڈیشل کمیشن کی جسٹس مسرت ہلالی کو پی ایچ سی کا باقاعدہ چیف جسٹس بنانے کی سفارش

پی ٹی آئی کی ایک اور جیت؛ پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں ضمنی الیکشن ملتوی کردیئے

جسٹس مسرت ہلالی  پشاور ہائیکورٹ کی خاتون چیف جسٹس ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 175 اے 13 کے تحت جسٹس مسرت ہلالی کی تعیناتی کی منظوری دی ہے  ۔

پشاور ہائیکورٹ کی نو منتخب چیف جسٹس مسرت ہلالی آٹھ اگست 1969 کو پشاور میں پیدا ہوئیں۔انہوں نے خیبر لاء کالج پشاور یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

مسرت ہلالی نہ صرف پشاور ہائیکورٹ  کی پہلی چیف جسٹس ہیں بلکہ وہ 2001 سے2004 تک خیبرپختونخوا کی پہلی خاتون ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رہیں، انکے پاس پہلی خاتون محتسب کا ریکارڈ بھی ہے ۔

مسرت ہلالی 2013 میں بطور ایڈیشنل جج تعینات ہوئیں ، 2014 میں پشاور ہائیکورٹ میں مستقل جج جبکہ اپریل 2023 کو پشاور ہائی کورٹ کی قائم مقام چیف جسٹس تعینات ہوئیں ۔

متعلقہ تحاریر