ایک ارب روپے کی مقروض بی آر ٹی پشاوربند ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی

بی آر ٹی پشاور کو آپریٹر کمپنی ڈائیوو پاکستان نے750 ملین روپے کی عدم ادائیگی پرسروسز بند کرنے کا انتباہ جاری کیا جبکہ دیگر چار کمپنیز کے بھی 300ملین کی ادائیگیاں باقی ہیں، بی آر ٹی آپریٹر نے فیس کی ادائیگی پیر کو شٹ ڈاؤن کا انتباہ دیا  ہے

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی منتظمین کمپنیز کو ایک ارب روپے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بی آر ٹی  بند ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ۔

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم چلانے والی 5 کمپنیز کے ایک ارب روپے کی عدم ادائیگی کے باعث بی آر ٹی سروس بند ہونے کے قریب پہنچ گئی ۔

یہ بھی پڑھیے

بی آر ٹی پشاور ایک مرتبہ بہترین بس سروس کے چار ایوارڈز لے اڑی

صوبائی حکومت کی جانب سے آپریٹر فرم کو بے دخل کرنے کے بعد پشاور بی آر ٹی کا بحران مزید گہرا ہوگیا۔بی آر ٹی آپریٹر نے فیس کی ادائیگی پیر کو شٹ ڈاؤن کا انتباہ دیا  ہے۔

بی آر ٹی پشاور کو آپریٹر کمپنی ڈائیوو پاکستان نے750 ملین روپے کی عدم ادائیگی  پر سروسز بند کرنے کا انتباہ جاری کیا  جبکہ دیگر  چار کمپنیز کے بھی 300ملین کی ادائیگیاں باقی ہیں۔

بی آر ٹی پشاور کو آپریٹر کمپنی ڈائیوو پاکستان شہر کے 3 لاکھ مسافروں کے لیے 244 بسوں کا بیڑا چلاتی ہے جس کے صوبائی حکومت پر 750 ملین روپے کے واجبات باقی ہیں۔

 ڈائیوو انتظامیہ نے یکم جون کوایک بار پھر صوبائی حکومت سے واجبات کی ادائیگی کے لیے درخواست کی اور کہا کہ وہ ناکافی فنڈز کی وجہ سے بس سروس چلانے کے قابل نہیں ہے۔

ڈائیوو انتظامیہ نے اپنے واجبات کی کل رقم 754 ملین بتاتے ہوئے صوبائی حکومت  کو خبردار کیا کہ  کمپنی کسی بھی وقت کام بند کر دے گی کیونکہ اس پر شدید مالی دباؤ ڈالا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بی آر ٹی پشاور کو دو سال میں 6 ارب35کروڑ 29 لاکھ روپے  خسارے کا سامنا

بی آر ٹی پشاور کی آپریٹر کمپنی کے مطابق اس سے قبل مسائل حل کرنے کےلیے حکومت سے رابطے کیے گئے تاہم صوبائی انتظامیہ نے اس حوالے سے چپ  سادھ لی ہے۔

پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی ) کی دیگر چار منتظمین کمپنیز بھی اپنی خدمات کے لیے صوبائی حکومت سے 300 ملین روپے کی ادائیگیوں کے مطالبات کردیئے ہیں ۔

متعلقہ تحاریر