پیپلز پارٹی اور اے این پی کا گورنر کے پی حاجی غلام علی کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ

حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلا م علی پر نگراں وزیراعلیٰ کے اختیارات ہائی جیک کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں ،دونوں جماعتوں نے وزیراعظم سے گورنر کے پی کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے

حکومت کی اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی نے گورنر خیبر پختون خوا حاجی غلام علی کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی بھی انہیں گورنر ہاؤس میں دیکھنا نہیں چاہتی ہے ۔

ایکسپریس ٹریبیون کے رپورٹر افتخار فردوس نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) نے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام  علی کے خلاف ایک پیچ پر آگئی  ۔

یہ بھی پڑھیے

مشتاق یوسفزئی کا گورنر کے پی کے پر ٹرانسفر پوسٹنگ سے پیسہ بنانے کا الزام

انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے رپورٹر افتخار فردوس کے مطابق وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان  چاہتے ہیں گورنر کے پی کے کو فارغ کیا جائے ۔

افتخار فردوس کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری شروع سے حاجی غلام  علی کے گورنر بننے تھے مخالف تھے جبکہ اب اے این پی نے بھی ان کی حمایت کی ہے ۔

ایکسپریس ٹریبیون سے منسلک رپورٹر نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا پیپلزپارٹی جمعیت علمائے اسلام (ف) کی کشتی میں سوراخ کرنے جارہی ہے؟۔ ایمل ولی خان بھی حاجی غلام علی سے ناراض ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ای سی پی نے گورنر کے پی کو 14 مارچ کو انتخابات کی تاریخ پر مشاورت کی دعوت دے دی

صوبہ خیبر پختونخوا میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) جمیعت علمائے اسلام ف میں صوبے میں اختیارات کے حوالے سے اختلافات  کھل سامنے آگئے جبکہ نون لیگ بھی تحفظات کا شکار ہے ۔

حکومتی اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کی جانب سے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور نگران صوبائی حکومت کو ہائی جیک کرنے کا الزامات  لگائے جارہے ہیں ۔

وزیراعظم شہبازشریف کے پشاور کے دورے کے موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کی جانب سے وزیراعظم کی موجودگی میں گورنر کے پی پر کڑی تنقید کی گی تھی ۔

یہ بھی پڑھیے

فیض آباد میں خودکش حملہ؛ افغان صوبے بدخشاں کے نائب گورنر احمد احمدی جاں بحق

ایمل ولی خان نے وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے اپنے تحفظات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے صوبے میں گورنرکی حکومت ہے کیونکہ ہماری تو یہاں کوئی سننے کو تیار نہیں ہو رہا ہے ۔

گورنرخیبر پختونخوا نے نگراں وزیراعلیٰ کے اختیارات کو ہائی جیک کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اختیارات نگران وزیر اعلیٰ کے پاس ہیں، میں تو آئین کا محافظ ہوں۔

یاد رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں سابق سینیٹر حاجی غلام علی کو گورنر خیبرپختونخوا تعینات کیا گیا تھا۔ گورنرحاجی غلام علی جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان  کی صاحبزادی کے سسر ہیں۔

متعلقہ تحاریر