خیبرپختونخوا میں سیلاب اور بارشوں سے 20 افراد جاں بحق ، 312 مکانات مکمل تباہ
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق صوبے گزشتہ 10 دنوں کے دوران مون سون بارشوں سے 1 ہزار 130 مکانات کو نقصان پہنچا , 312 مکانات مکمل جبکہ 818 جزوی طورپر منہدم ہوئے ہیں.

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 10 روز کے دوران مون سون طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے تباکاریوں اور نقصانات کی رپورٹ اور اعداد و شمار صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے جاری کردیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق خیبر پختون خواہ کے مختلف اضلاع جن میں پشاور ڈویژن, صوابی, چارسدہ, خیبر, مہمند, ڈی آئی خان, شانگلہ, باجوڑ کے اضلاع سب سے زیادہ متاثرہ ہوئے ہیں. دوسری طرف سوات, مانسہرہ, مالاکنڈ, وزیرستان, مردان, ہنگو, نوشہرہ اور بونیر میں بھی کافی حد تک نقصانات ہوئے ہیں.
یہ بھی پڑھیے
تباہ حال بلوچستان کی خوشحال ترجمان کی فل میک اپ اور دلہن کے لباس میں پریس کانفرنس
پی ڈی ایم کے مطابق صوبہ بھر میں بارشوں اور سیلاب اور چھتیں گرنے سے 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں 12 بچے, 2 خواتین اور 6 مرد شامل ہیں جبکہ 12 بچوں سمیت 35 افراد زخمی ہوئے ہیں.
پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مون سون بارشوں سے 1 ہزار 130 مکانات کو نقصان پہنچا , 312 مکانات مکمل جبکہ 818 جزوی طورپر منہدم ہوئے ہیں.
پی ڈی ایم اے کے رپورٹ کے مطابق 17 اسکولوں کی عمارتوں اور 53 دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے. بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے.
گزشتہ دنوں دریائے کابل ورسک ڈیم میں اونچے درجے کا سیلاب آیا تھا جس کے باعث ورسک ڈیم کے آس پاس علاقوں کے درجنوں علاقے زیر آب اگیے تھے.
ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرکے ورسک اور ملحقہ علاقوں کے درجنوں گھرانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ دریائے کابل اور جنڈی میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور انتظامیہ کو پڑوسی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے.
پرووینشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عوام کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں 1700 ایمرجنسی ہیلپ لائن پر رابطہ کر سکتے ہیں۔