تیز بارشوں اور سیلاب نے سوات ڈویژن میں تباہی مچا دی

سوات میں جاری بارشوں اور سیلاب ریلوں کا پانی گھروں میں داخل ، سڑکیں اور مارکیٹیں پانی میں ڈوب گئیں۔

سوات میں جاری بارشوں اور سیلابی ریلوں نے ضلع بھر میں تباہی مچا دی ہے ، متعدد مکانات پانی میں بہہ گئے ہیں جبکہ نشیبی علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ سے رابطے کیے ہیں.

وزیراعلیٰ محمود خان نے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بی آر ٹی پشاور کی آڈٹ رپورٹ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

فواد چوہدری پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتوں اور وزرا پر برس پڑے

وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے انتظامیہ اور ریسکیو عملے کی تمام چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ محمود خان نے احکامات حاری کئے کہ سیلاب کے خطرے والے مقامات سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے اور جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے تمام حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی کہ کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر سوات بذات خود صورتحال اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں۔

انہوں نے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں ہر قسم کی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا ہے کہ مینگورہ میں سیلابی صورتحال کے دوران اور بعد میں بھی ادارے مکمل متحرک ہیں اور عوام کی ریلیف اور سہولت کے لئے ہمہ وقت سرگرم عمل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلابی صورتحال کے بعد ریلیف اقدامات کا اغاز کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے احکامات کی روشنی میں تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ سیلاب میں بہہ جانے سے ایک بچی جاں بحق ہوئی ہے جس کی ڈیڈ باڈی بلوگرام سے نکال لی گئی ہے جبکہ دیگر واقعات میں آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا ہے کہ وہ تمام انتظامات کی خود نگرانی کررہے ہیں اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو متحرک رکھتے ہوئے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلابی پانی کو مکمل صاف کرنے، ملبہ ہٹانے اور نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

شوکت علی یوسفزئی نے ضلعی انتظامیہ کو متحرک کردار ادا کرنے اور تمام اداروں کو ذمہ داری بطریق احسن نبھانے پر خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں انتظامیہ اور ادارے عوام کی خدمت میں ہمہ وقت دستیاب ہیں۔

یاد رہے کہ ضلع سوات میں مسلسل اور غیر معمولی بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی ریلوں کے بعد مینگورہ شہر کے بیچوں بیچ گزرنے والی خواڑ میں سیلاب امڈ آیا جس سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔

خطرناک صورتحال کے پیش نظر مقامی آبادی نے عارضی طور پر نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ اسکولوں میں چھٹیاں کردی گئی ہیں ۔ سیلابی صورتحال کے دوران ادارے متحرک اور ریسکیو سرگرمیوں میں مصروف نظر آرہےہیں۔

متعلقہ تحاریر