اسکول وین ڈرائیور کا قتل دہشتگردی نہیں آپسی دشمنی کا شاخسانہ تھا، آئی جی خیبرپختونخوا

معظم جان انصاری کا کہنا ہے ڈرائیور کے قتل کا معاملہ حل کرلیا ہے، سالے نے اپنی ایک ساتھی کے مل کر اپنے بہنوئی کو قتل کیا تھا۔

آئی جی خیبر پختون خوا معظم جان انصاری نے کہا ہے کہ سوات میں اسکول وین ڈرائیور پر فائرنگ اور قتل کا واقعہ دہشتگردی نہیں تھا بلکہ ذاتی دشمنی کی بنا پر سالے نے بہنوئی کو قتل کیا تھا۔

آئی جی خیبر پختون خوا معظم جان انصاری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوات کی عوام نے مشکل حالات دیکھے اور قربانیوں کی بدولت یہاں امن قائم ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری نے فوج کے احتساب سے متعلق عدالتی ریمارکس کو خوش آئند قرار دے دیا

وزارت توانائی نے بجلی بلیک آؤٹ کی ذمہ داری کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ پر ڈال دی

آئی جی پولیس خیبر پختون خواہ پولیس معظم جاہ انصاری نے ریجنل پولیس آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوات میں اسکول وین ڈرائیور کا قتل دہشت گردی واقعہ نہیں تھا بلکہ غیرت کے نام پر ڈرائیور کو قتل کیا گیا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ گلی باغ واقعہ کوعوام نے دہشت گردی کا واقعہ تصور کیا۔ ضلع سوات کے عوام نے قربانیاں دی ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پولیس اور سی ٹی ڈی نے مہارت کے ساتھ اس کیس پر کام کیا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پولیس خیبر پختون خواہ معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ ڈرائیور حسین احمد کو گھریلو تنازعہ پر قتل کیا گیا ہے. سالے نے بہنوئی کو ساتھی سے ملکر قتل کیا۔

انکا کہنا تھا کہ ایک قریبی رشتہ کو گرفتار کرلیا ہے، دو کی تلاش جاری ہے۔ ایک ملزم کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایا جائے گا۔ قتل میں استعمال ہونے والے موٹر سائیکل اور آلہ قتل کو برآمد کر لیا گیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ سوات کے عوام کو جو تکلیف پہنچی اسکا کا ذمہ دار یہی خاندان ہے۔

آئی جی معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ علاقے سے طالبان واپس چلے گئے ہیں اور اب خوف کے سائے چھٹ گئے ہیں۔ تمام بالائی پہاڑوں پر پولیس پوسٹیں بنائی جا رہی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ پورے پاکستانیوں کو دعوت دیتا ہو کہ برفباری دیکھنے کے لئے آئیں۔ علاقے میں "سنو فیسٹیول” کا انعقاد بھی ہوگا۔

صحافیوں کو دعوت دیتے ہوئے پولیس آئی جی معظم جاہ انصاری نے کہا کہ اگلے اتوار کے دن آپ تمام لوگوں کو سوات کے بالائی علاقوں میں لیکے جائینگے اور دیکھائیں کہ جہاں طالبان آئے تھے وہ علاقے اب بلکل کلئیر ہیں. انہوں نے مزید صحافیوں کو بتایا کہ وہاں پر پروگرام بنا کر آئیں ہمارے جوان آپ کو تکے بناکر بھی کھلائیں گے۔

متعلقہ تحاریر